جمعرات‬‮ ، 24 اکتوبر‬‮ 2024 

پی ٹی آئی حکومت نوکریاں دینے کے بجائے چھننے پر تل گئی ،اہم ادارے سے بڑے پیمانے پرملازمین کو نکالنے کا فیصلہ بدلے میں گولڈن ہینڈ شیک سکیم کے طورپر کیا دیا جائیگا؟جانئے

datetime 26  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت نے گزشتہ برس کیے گئے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے 400 ریگولر ملازمین کی ملازمتیں گولڈن ہینڈ شیک سکیم کے ذریعے ختم کرنے کی منصوبہ بندی مکمل کرلی۔

روزنامہ جنگ کے مطابق، اس منصوبے پر 31 جنوری،2020 تک عمل درآمد کردیا جائیگا۔اس حوالے سے فہرستوں کو حتمی شکل دے کر پی ٹی ڈی سی کے اعلیٰ حکام کو بھجوایا جاچکا ہے۔جب کہ دوسری جانب پی ٹی ڈی سی ایمپلائز یونین کے نمائندگان این آئی آر سی سے حکومتی فیصلہ بشمول پی ٹی ڈی سی ریگولر ملازمین کی ملازمتیں ختم کرنے سے متعلق حکم امتناع حاصل کرچکے ہیں۔صدر ایمپلائز یونین ماجد یعقوب نے بتایاکہ این آئی آر سی نے حکومتی فیصلے کے خلاف پی ٹی ڈی سی ملازمین کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا پہلا منصوبہ فیصلے کے خلاف مزاحمت کرنا تھا۔ماجد یعقوب نے بتایا کہ حکومت نے پہلے 137 ملازمین کو نکالنے کا منصوبہ بنایا تھا ۔تاہم نئے منصوبے کے تحت 400 ملازمین کو نکالا جائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت گولڈن ہینڈ شیک اسکیم کا اطلاق کرنا چاہتی ہے مگر پی ٹی ڈی سی میں 20سال سے زائد خدمات ادا کرنے والے ملازمین کو اضافی رقم کے طور پر تین بنیادی تنخواہیں ، پروویڈنٹ فنڈ اور گریجویٹی کے بقایا جات ہی ملیں گے۔حکومت نے اقتدار میں آتے وقت ملازمتیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر اب وہ پی ٹی ڈی سی ملازمین کو ہی نوکری سے نکال رہی ہے۔

یونین نمائندگان اور ملازمین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے منصوبے کو ملازمین کے حق میں تبدیل کرےجو بےروزگار ہوکر مالی مسائل کا شکار ہوجائیں گے۔ جب ترجمان مختار احمد سے موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس مسئلے پر کسی بھی قسم کی رائے دینے سے انکار کردیا۔تاہم، مینجنگ ڈائریکٹر ، سید انتخاب عالم نے اس مسئلے پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ فیصلے کو حتمی شکل دی جاچکی ہےاور گولڈن ہینڈ شیک اسکیم کے تحت 300 سے زائد ملازمین کو نوکری سے نکالا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ ملازمین کو ہینڈ شیک اسکیم کے تحت تین اضافی تنخواہیں دی جائیں گی ۔ان کا کہنا تھا کہ یونین نمائندگان فیصلے کے خلاف حکم امتناع لے چکے ہیں ۔اس لیے اب ہم اپنا موقف این آئی آر سی کو پیش کریں گے تاکہ فیصلے پر عمل درآمد کی وجوہات بتاسکیں۔ان کا کہنا تھا کہ منصوبے پر عمل درآمد سے قبل ہی کابینہ اجلاس میں تفصیلی طور پر اس کی وضاحت کردی گئی تھی۔حکومت سیاحتی شعبے کی تنظیم نو اور بحالی کے لئے پرعزم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ملازمین کا حق ہے کہ وہ فیصلے کے خلاف مزاحمت کریں ۔تاہم یہ فیصلہ سیاحت کے بہترین مفاد میں کیا گیا ہے ، جس میں اس کی تنظیم نو بھی شامل ہے۔

موضوعات:



کالم



ملک کا واحد سیاست دان


میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…