ساﺅتھمپٹن(نیوزڈیسک) کین ولیمسن اور روس ٹیلر انگلش بولنگ اٹیک پر ٹوٹ پڑے، دونوں کی شاندار سنچریز کی بدولت نیوزی لینڈ نے3 وکٹ سے فتح حاصل کرلی، سیریز میں بھی 2-1 سے برتری مل گئی، 303 رنز کا ہدف کیویز نے 7 وکٹ پر حاصل کیا۔ اس سے پہلے انگلینڈ کی ٹیم 302 پر آٹ ہوگئی، ایون مورگن، بین اسٹوکس اور جوئے روٹ کی ففٹیز ناکافی ثابت ہوئیں۔
303 رنز ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کا آغاز اچھا نہیں ہوا اس کے بھی دونوں اوپنر 36 رنز پر پویلین واپس پہنچ گئے۔ مارٹن گپٹل کو دوسرے ہی اوور کی دوسری گیند پر ڈیوڈ ویلی نے دو رنز پر ایل بی ڈبلیو کردیا، کپتان برینڈن میک کولم بھی گیارہ رنز بناکر اسی انداز میں آٹ ہوئے مگر وکٹ مارک ووڈ کے حصے میں آئی۔ اس موقع پر کین ولیمسن اورروس ٹیلر کے درمیان تیسری وکٹ کیلیے 206 رنز کی شراکت ہوئی جس نے اسکور کو 36 سے 242 تک پہنچا کر کامیابی کی راہ ہموار کردی، ولیمسن 118 رنز بناکر ویلی کی گیند پر ووڈ کا کیچ بن گئے، گرانٹ ایلوئٹ (5) کو عادل راشد نے جوئے روٹ کی مدد سے قابو کیا۔ سانتنیر 21 رنز بناکر بین اسٹوکس کی گیند پر روٹ کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔
110 رنز بناکر ٹیلر بھی ویلی کی ہی وکٹ بن گئے، رونچی (13) اسٹوکس کی گیند پر روئے کا کیچ ثابت ہوئے، سیکنڈ لاسٹ اوور کی آخری گیند پر نیوزی لینڈ نے 7 وکٹ پر ہدف حاصل کرلیا، ویلی نے 3 جبکہ اسٹوکس نے دو وکٹیں لیں۔ قبل ازیں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے والی انگلش ٹیم کے اوپنرز صرف 34 رنز پر پویلین واپس لوٹ گئے۔ الیکس ہالز 23 رنز پر ویلر کی وکٹ بنے، کیچ سیکنڈ سلپ میں ٹم ساتھی کے ہاتھوں میں محفوظ ہوا۔ جیس روئے صرف 9 رنز بناکر ساتھی کی وکٹ بن گئے۔ جوئے روٹ اور کپتان ایون مورگن کے درمیان تیسری وکٹ کیلیے 135 رنز کی شراکت ہوئی۔
اس جوڑی کا خاتمہ مچل سانتنیر کے ہاتھوں ہوا جن کی گیند پر روٹ بولڈ ہوگئے، انھوں نے 54 رنز بنائے۔ مورگن نے کین ولیمسن کی وکٹ بننے سے قبل 71 رنز بنائے، اس دوران انھوں نے 82 بالز کا سامنا کرتے ہوئے دو چھکے اور چار چوکے جڑے۔ جوز بٹلر (13) کو ساتھی نے بڑی اننگز سے باز رکھتے ہوئے رونچی کی مدد سے قابو کیا۔ سیم بلنگز (34) ویلر کی گیند پر میک گلیشن کا کیچ بنے۔ باقی چار وکٹیں 12 رنز اضافے کے دوران گرگئیں، اس طرح پوری ٹیم 45.2 اوورز میں 302 رنز پر آٹ ہوگئی۔ ساتھی اور ویلر نے تین تین وکٹیں لیں جبکہ میٹ ہینری نے دو کھلاڑیوں کو آٹ کیا۔
کین ولیم سن،روس ٹیلرنے انگلش باﺅلرزکابھرکس نکال دیا
15
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں