اسلام آباد (نیوز ڈیسک) الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی بڑی کمپنی نے پاکستان میں گاڑیاں بنانے کا اعلان کر دیا، الیکٹرک وہیکل ڈویلپر اور چینی ملٹی نیشنل آرگنائزیشن بی وائی ڈی نے پاکستان میں گاڑیاں بنانے کا اعلان کردیا ہے، الیکٹرک وہیکل ڈویلپر اور چینی ملٹی نیشنل آرگنائزیشن بی وائی ڈی نے پاکستان آنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس طرح دنیا کی سب سے بڑی الیکٹرک آٹو کار کمپنی پاکستان میں گاڑیاں تیار کرے گی،
پاکستان الیکٹرک وہیکل اینڈ پارٹس مینوفیکچررز اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین احتشام الحق، وائس چیئرمین محمد ایاز ودیگر عہدے داران کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بجلی سے چلنے والی گاڑیاں تیزی سے اپنی جگہ بنارہی ہیں اور پاکستان کو بھی ٹیکنالوجی کے میدان میں ہونیو الی اس اہم پیش رفت سے فائدہ اٹھانا ہے تاکہ اپنے ماحول کو مضر صحت گیسوں کے اثرات سے محفوظ بنایا جاسکے انہوں نے کہا کہ اس جانب وفاقی وزارت کلائمنٹ چینج نے پہلا قدم اٹھایااور پاکستان کی پہلی الیکٹرانک وہیکل پالیسی کابینہ سے منظور کرائی ہے اور متعلقہ ایس آر او جاری ہوتے ہی اس شعبہ میں سرمایہ کاری کا آغاز ہوجائے گا۔وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی مقامی سطح پر پیداوار ایک انقلابی قدم ہے جو پاکستان کے درآمدی بل میں نمایاں کمی کے ذریعے معیشت میں ایک گیم چینجر ثابت ہوگا۔ پاکستان نے گزشتہ مالی سال 14ارب ڈالر کا خطیر زرمبادلہ ایندھن کی درآمد پر خرچ کیا، بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی بدولت اس قیمتی زرمبادلہ کی بچت کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی، بجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے نہ صرف عوام کو سستی اور ماحول دوست سفری سہولت میسر ہوگی وہیں ٹرانسپورٹرز کو بھی کرایوں میں کمی کی شکل میں فائدہ ہوگا اور ان کی آمدن میں اضافہ ہوگا۔اس موقع پر پاکستان الیکٹرک وہیکل اینڈ پارٹس مینوفیکچررز اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے عہدے داروں احتشام الحق،محمدایاز،شوکت قریشی نے قلیل مدت میں الیکٹرانک وہیکل پالیسی کی تشکیل پر وزیر اعظم کے مشیر ملک امین اسلم کی کاوشوں کو سراہا
اور اسے پاکستان میں سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کے فروغ اور ماحول کے تحفظ کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ ایسو سی ایسوسی ایشن کے عہدے داروں نے میڈیا کے نمائندوں کو آگاہ کیا کہ ٹوٹل پارکو کمپنی ملک بھر کے منتخب فیول اسٹیشنز پر 150 چارجر نصب کریگی جن سے بسوں کو چارج کیا جاسکے گا، ٹوٹل پارکو کی ٹیم اس وقت چین کے دورے پر ہے اور پاکستان میں چارجر نصب کرنے کے انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے
اسی طرح بجلی سے چلنے والی گاڑیاں تیار کرنے والے دنیا کی سرفہرست کمپنی BYDبھی پاکستان میں ٹرانسپورٹ کو چارج کرنے کے لیے انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے اور متعلقہ حکام کو باضابطہ اظہار دلچسپی کی درخواستیں جمع کرائی جاچکی ہیں۔واضح رہے کہ ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم عمران خان کا بھی کہنا ہے کہ ہم نے الیکٹرک گاڑیوں کا فیصلہ کیا ہے اور کار کی صنعت سے متعلق بات چیت جاری ہے جبکہ ہم نے بسوں کو بھی ہائبرڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔