اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کاشانہ کی کم عمر لڑکیاں اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کو خوش کرنے کیلئے استعمال۔ تفصیلات کے مطابق کاشانہ لاہور جہاں بے سہارا خواتین کو سہارا دیا جاتا ہے ، انچارج کے تہلکہ خیزانکشافات سامنے آگئے ۔ یتیم بچیوں کیلئے قائم کیے گئے
سرکاری ادارے سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے اپنی برطرفی کی وجہ بیان کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ کاشانہ میں کم عمر بچیوں کی شادیاں نہ کروانا میرا جرم بن گیا ۔ ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے ڈپارٹمنٹ کو شکایت بھیجی تھیکہ مجھ پر یہاں کی ڈائریکٹر جنرل افشاں کرن امیتاز کی جانب سےان بچیوں کی شادیاں کروانے کیلئے دبائو ڈالا جاتا ہے ، جن کی عمر 16سے 18سال کی لڑکیاں شامل ہیں ۔ کمر عمر بچیوں کی شادی کا مقصدر کچھ اعلیٰ حکام اور صوبائی وزیر کو خوش کرنا تھا ۔ میری اس شکایت پر سی ایم آئی ٹی نے 5 اگست کو اپنی انکوائری کا آغاز کیاجس کے آغاز میں مجھے معطل کر دیا گیا ۔ وزیراعلی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیا اور ڈی جی افشاں کرن امتیاز کو عہدے سے ہٹا دیا ۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ مجھ پر دبائو ڈالا گیا کہ اپنی شکایت واپس لوں لیکن میں اپنےموقف پر ڈٹی رہی اور ادارے کو بند کر دیا گیا ۔