اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ نوازشریف کا علا ج شروع ہو چکا ہے، دعا ہے جلد صحت یاب ہوکر واپس آئیں،خود کومسٹر کلین ثابت کر نے کی کوشش کر نے والے خود بڑی کرپشن کے مرتکب ہورہے ہیں،پی ٹی آئی چھ دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت ختم ہونے کا انتظار کررہی ہے، چاہتے چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت میں کیس مکمل ہو،
مسلم لیگ (ن)کا کوئی بھی اکاؤنٹ غیراعلانیہ نہیں،پی ٹی آئی کے ایسے اکاؤنٹ ہیں جو الیکشن کمیشن میں رپورٹ نہیں ہوئے،عمران خان بتائیں حفیظ شیخ اور گونر اسٹیٹ بنک کو کیا آپ پہلے جانتے تھے؟آپ نے ملک کو معاشی خوشحالی کا خواب دیکھایا اور جھوٹ بولا،آپ کے سو دن کے پروگرام کا دعویٰ کہاں ہے؟عوامی عہدے دار کا میڈیا کے سامنے اوپن ٹرائل ہونا چاہیے۔ جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ جنھوں نے نواز شریف کی صحت کیلئے دعا کی انکا شکریہ ادا کرتا ہو ں،نواز شریف کا علاج شروع ہو چکا ہے،دعا ہے کہ نواز شریف جلد صحت یاب ہو کر واپس ملک میں آئیں۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے قوانین پابند کرتے ہیں کہ بیرون ملک سے آنے والی فنڈنگ کو شفاف بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ جو خود کو مسٹر کلین ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن آج پتہ چل رہا کہ وہ خود بڑی کرپشن کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے 5 سال پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس کا چل رہا ہے،تحریک انصاف اس کیس میں حیلے بہانے سے کام لیتی رہی ہے،تحریک انصاف اس کیس میں اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہی تھی۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی چھ دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت ختم ہونے کا انتظار کررہی ہے،چاہتے ہیں چیف الیکشن کمیشن کی مدت ملازمت میں یہ کیس مکمل ہو۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)کا کوئی بھی اکاؤنٹ غیراعلانیہ نہیں،پی ٹی آئی کے ایسے اکاؤنٹ ہیں جو الیکشن کمیشن میں رپورٹ نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ معصوم پاکستانیوں سے انقلاب کے نام پر پیسے بٹورے گئے،پرائیویٹ اکاؤنٹ کے ذریعے آنے والے پیسے ظاہر نہیں کئے گئے،سب ٹھیک ہے تو خان صاحب رازداری کس بات کی ہے؟۔ انہوں نے کہاکہ عوامی عہدے دار کا میڈیا کے سامنے اوپن ٹرائل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ خود کو دیانتدار کہنے والے فنڈنگ کیس کو رازداری میں رکھنا چاہتے ہیں،کچھ تو چوری ہے جس کی پردہ داری مقصود ہے،رسیدیں دیں کس کس سے پیسہ لیا؟۔
انہوں نے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے بھارت سے کس نے فنڈنگ کی،پاکستانی سیاست کا سب سے بڑا ڈاکہ پکڑا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ رازداری نہیں تو منی ٹریل کیوں پیش نہیں کرتے،پی ٹی آئی کے 23 بے نامی اکاؤنٹس پکڑے جاچکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس فیک لیڈرشپ کو ختم کرے اصل لیڈرشپ کو لایا جائے،عمران نیازی اپنی چوری کا حساب دیں،ہمیں یہ شبہ ہے کہ آپکی فنڈنگ کے پیچھے پاکستان دشمن قوتوں کا پیسہ شامل ہے۔احسن اقبال نے کہاکہ کشمیر پر حکومت جو ایمرجنسی نافذ کرنا چاہے تھی وہ نظر نہیں آئی،
اگر نواز شریف وزیر اعظم ہوتے تو بھارت کو کشمیر پر ایسا اقدام کرنے کی جرات نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو عدالت نے آبرومندانہ اجازت دی اس پر حکومت نے عمل کیا،حکومت نواز شریف کو تضحیک کیساتھ بیرون ملک بھیجنا چاہتی تھی،اپنی سیاست کیلئے شیورٹی بانڈ کی شرط رکھی گئی،عمران خان نواز شریف کو باہر بھجوانے پر مکر کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ رانا تنویر کی چیئرمین پی اے سی کے لئے نامزدگی پر سب جماعتوں کا اتفاق رائے ہے۔احسن اقبال نے کہاکہ حکومت کے وزیر 17 روپے کلو ٹماٹر بیچتے رہے،جتنا فرق ٹماٹر کی قیمت میں ہے اتنا ہی فرق حکومت کی معیشت میں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹریزی بلز میں ادھار کے پیسہ کو فارن ڈائریکٹ سرمایہ کاری کو دعوی کیا جارہا ہے،مہنگائی میں آگلے 6 ماہ میں مزید اضافہ ہونا ہے،ابھی عوام سے اس حکومت نے مزید تیل نچوڑنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران احمد نیازی آپ 20 سال سے قوم کو الو بنا رہے تھے،عمران صاحب آپ بتائیں اپکی ٹیم کہاں ہے؟عمران خان بتائیں حفیظ شیخ اور گونر اسٹیٹ بنک کو کیا آپ پہلے جانتے تھے؟آپ نے ملک کو معاشی خوشحالی کا خواب دیکھایا اور جھوٹ بولا،آپ کے سو دن کے پروگرام کا دعویٰ کہاں ہے؟15 ماہ گزر چکے ہیں،عمران صاحب آپکی اکنامک ٹیم کہاں ہے؟۔احسن اقبال نے کہاکہ تحریک انصاف کے 23 بے ناکامی اکاونٹس پکڑے جاچکے ہیں،یہ اربوں روپے کی خوربرد قوم سے چھپائی گئی،یہ ناقابل معافی جرم ہے،عمران خان کو قوم کو اسکا جواب دینا پڑے گا۔