منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

کوئی بھی شخص عدالت کا فیصلہ آنے تک بے گناہ ہے،ہائی کورٹ کے اہم ریمارکس‎

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2019 |

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے اینکرز کیخلاف توہین عدالت کیس میں کہا ہے کہ عدالتی کارروائی کا تقدس بہت اہم ہے، کوئی شخص عدالت کا فیصلہ آنے تک بے گناہ ہے،میڈیا ٹرائل صرف ملزم سے زیادتی ہی نہیں، عدالت میں زیر سماعت مقدمات میں مداخلت کے مترادف بھی ہے،ہم توہین عدالت کے قانون کا غیر ضروری استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ پیر کو چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔

دور ان سماعت سینئر اینکرز حامد میر، محمد مالک، کاشف عباسی، سمیع ابراہیم اور چیئرمین پیمرا عدالت میں پیش ہوئے ۔چیف جسٹس نے کہاکہ عدالتی کارروائی کا تقدس بہت اہم ہے، کوئی شخص عدالت کا فیصلہ آنے تک بے گناہ ہے۔انہوںنے کہاکہ میڈیا ٹرائل نہ صرف ملزم سے زیادتی ہے بلکہ عدالت میں زیر سماعت مقدمات میں مداخلت کے مترادف ہے۔انہوںنے کہاکہ میڈیا پر پری ٹرائل کئی لو گوں کو خودکشی پر مجبور کر چکا ہے ۔ چیف جسٹس نے حامد میر سے مکالمہ کیا کہ عدالت کی معاونت کریں کہ میڈیا ٹرائل کو کیسے روکا جا سکتا ہے۔ ‎چیف جسٹس نے کہاکہ دیکھنا ہے کہ میڈیا ٹرائل آزادی اظہار کے زمرہ میں آتا ہے یا نہیں۔ انہوںنے کہاکہ بیرون ملک اس حوالے سے قانون بن چکے ہیں، ہم توہین عدالت کے قانون کا غیر ضروری استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ ایک اینکر نے کہا کہ لاہو ر کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ بھی نواز شریف کی ضمانت دے گی اور کہا کہ ڈیل ہو چکی ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ صحافی حضرات خود سوال فریم کریں کہ کن خطوط پر اس حوالے سے فری ٹرائل کا تحفظ کیا جا سکے۔انہوںنے کہاکہ آزادی صحافت کی حدود اور سیلف سنسر شپ پر بھی عدالت کی معاونت کی جائے، آزادی اظہار اور عدالتی کارواء کے تقدس میں توازن قائم رکھنا چاہتے ہیں، میڈیا یہ بھی بتائے کہ عدالتوں نے کتنے عام لوگوں کو طبی بنیادوں پر ضمانت دی ہے۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا خبر کیلئے صرف سیاستدانوں اور طبقہ اشرافیہ کے کیسز نمایاں کرتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ چھٹی والے دن کسی کیس کی سماعت قانون کے دائرہ اختیار میں ہے، میڈیا پر جیلوں میں بند عام قیدی کی مشکلات کیوں پیش نہیں کی جاتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یقین دلاتا ہوں کہ یہ عدالت کسی عام قیدی کی بیماری کا کیس بھی نواز شریف کی طرح ہی سنے گی۔ انہوںنے کہاکہ عدالت اس حوالے سے خود سوالات فریم کر کے عدالتی معاونین کو دے گی، صحافی اور اینکرز اس معاملے میں عدالتی معاونین کا کردار ادا کریں گے۔بعد ازاں سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کر د ی گئی ۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…