لاہور( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ اتحادی جماعتیںہمارے ساتھ ہیںاور ہم مل کرملک کو مشکلات کی دلدل سے نکالنے کیلئے کوشاںہیں، ان ہائوس تبدیلی صرف باتیںہیں اورایسا کچھ نہیںہونے جارہا،سیاسی بقاء کے چیلنج سے نبرد آزما اپوزیشن نے تودل ہی دل میں نئے انتخابات کیلئے موسم کا بھی انتخاب کرلیا ہے لیکن کھلی آنکھوںسے خواب دیکھنے پر
کوئی پابندی نہیں ۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے اپنے دفتر میںملاقات کیلئے آنے پارٹی رہنمائوں کے وفدسے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ہمایوں اخترخان نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) او رپیپلز پارٹی کو اس وقت مولانافضل الرحمان کی سیاست نے مشکل میں ڈال رکھاہے کیونکہ انہوںنے دونوں جماعتوں کو پیچھے دھکیل دیا ہے ۔ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ اپنے اراکین اسمبلی اور کارکنوںکو اپنے ساتھ رکھنے کیلئے نئے انتخابات کا شوشہ چھوڑ رہی ہیں درحقیقت انہیں بھی معلوم ہے کہ حکومت کوکوئی خطرہ نہیں بلکہ بہتر ہوتے معاشی حالات سے ان کی سیاست دفن ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے اندر اس وقت قیادت کیلئے رسہ کشی جاری ہے ،ان حالات میں مسلم لیگ(ن)انتخابات میںنہیںجانا چاہے گی، پیپلز پارٹی کا حال بھی سب کے سامنے ہے اور بلاول بھٹو کرپشن کا بوجھ اٹھا کرایک قدم بھی آگے نہیں بڑھا پا رہے ۔بلاول بھٹو کو مشورہ ہے کہ اتنی جلدی انتخابات کی خواہش نہ کریں کہیں یہ نہ ہو کہ آپ کو سندھ سے بھی ہاتھ دھونا پڑ جائے ۔ ہمایوں اخترخان نے کہا کہ تحریک انصاف نے نواز شریف کے علاج میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی بلکہ پورے ملک سے جہازوں کے ذریعے ڈاکٹروںکولاہور لایا گیا تاکہ نواز شریف کی صحت میںبہتری آ سکے۔ عدالت نے یہ کہا ہے کہ نواز شریف کی صحت کی وجہ سے انہیں باہر جانے دیا جائے اور اس اہم معاملے پر سماعت کیلئے جنوری میں تاریخ طے کی ہے ،ہو سکتا ہے یہ معاملہ سپریم کورٹ تک جائے او ریہ روایت بنے گی ۔ نواز شریف کی صحت پر حکومت نے نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) نے سیاست کی ہے ۔ یہ کسی کی ہار اور جیت کا مسئلہ نہیں بلکہ ہم نے سزایافتہ قیدی کے حوالے سے طریق کار بتایا ہے اور اب عدالت اس پر فیصلہ کرے گی ۔