اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے ضرورت مند نوجوانوں کیلئے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے انڈرگریجویٹ اسکالرشپ پروگرام کا اجرا کردیا اس سلسلے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تقریب منعقد ہوئی، جس میں وزیراعظم عمران خان، وفاقی وزرا، ہائی ایجوکیشن کے چیئرمین سمیت دیگر افراد موجود تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ احساس پروگرام سے معاشرے میں بڑی تبدیلی آئے گی۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا یہ سب سے بڑا اسکالر شپ پروگرام شروع ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت ہر سال 50 ہزار نوجوانوں کو اسکالر شپ دی جائے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ اسکالر شپ پروگرام میں 50 فیصد حصہ خواتین کے لیے رکھا گیا ہے۔انہورں نے کہاکہ ہر سال 50 ہزار اسکالر شپ بہت اچھا اقدام ہے، لوگوں کو اندازہ نہیں یہ پروگرام معاشرے میں کتنی بڑی تبدیلی لائے گا۔عمران خان نے کہا کہ ہم غریب گھروں میں راشن دینے کا پروگرام شروع کرنے لگے ہیں، آٹا، گھی، دال اور چینی غریب افراد کے گھروں میں پہنچائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ نمل یونیورسٹی کے 90 فیصد گریجویٹس کو نکلتے ہی نوکریاں مل گئیں اور نمل یونیورسٹی میں 92 فیصد غریب گھرانوں کے بچے اسکالرشپس پرپڑھتے ہیں، غربت ختم کرنے کے لیے نوجوانوں کومواقع فراہم کرنا ہوں گے کیوں کہ غربت کم کرنے کا سب سے بہترین طریقہ غریب لوگوں کو اوپر آنے کا موقع دینا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی میں مختلف نظام تعلیم سے ناانصافی بڑھی، کوئی معاشرہ بچوں کے ساتھ ایسا ظلم نہیں کرتا، دیگر ممالک میں بہترین تعلیم سرکاری اسکولوں میں ہے جب کہ دینی مدارس کے طلبہ کیلئے کسی نے کوشش نہیں کی، مدارس کے طلبہ کو ترقی کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔اس پروگرام کے آغاز سے قبل وزیراعظم عمران خان نے ایک ٹوئٹ بھی کی جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ ضرورت مند نوجوانوں کے لیے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے انڈرگریجویٹ اسکالرشپ پروگرام کا آغاز کریں گے۔
پروگرام کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے لکھا تھا کہ اس کے تحت سالانہ 50 ہزار کی شرح سے 4 برس میں 2 لاکھ طلبہ کو وظائف دیے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میرے احساس پروگرام کی چھتری تلے انسانی سرمائے کی ترقی کے پیش نظر ان وظائف کا 50 فیصد طالبات کے لیے مختص ہے۔احساس پروگرام کی روح رواں ثانیہ نشتر نے کہا کہ وزیراعظم نے 4 سال کے عرصے میں 2 لاکھ اسکالر شپس منظور کی ہیں، وہ طلبا جن کے والدین کی آمدنی 45 ہزار سے کم ہے، وہ اس کیاہل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پروگرام کا پورٹل کھل چکا ہے، درخواستیں موصول ہورہی ہیں، 6 ماہ میں پروگرام پر عمل درآمد شروع ہوجائے گا۔
ثانیہ نشتر نے کہا کہ اس سال کے آخر تک احساس یتیم خانوں کا اجراء ہوگا، مزدوروں سے متعلق پالیسی جلد جاری کریں گے۔انہوں نے کہاکہ نومبر کے تیسرے ہفتے میں غریب خواتین کی مالی معاونت کی پالیسی کا اعلان ہوگا۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ اسکالر شپ پروگرام سے مدارس کے بچے بھی فائدہ اٹھاسکیں گے۔واضح رہے کہ احساس پروگرام کے تحت اس انڈرگریجویٹ اسکالرشپ کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی طالب علم وسائل کی کمی کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم سے محروم نہ رہے۔کسی بھی سرکاری جامعہ میں میرٹ پر داخلہ لینے والے طلبہ و طالبات، جو کم آمدنی والے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں وہ احساس انڈرگریجویٹ اسکالرشپ کے اہلیت کے معیار پر پوا اترتے ہیں۔اس پروگرام کے لیے اہل طلبہ و طالبات ehsaas.hec.gov.pk پر آن لائن درخواست دے سکتے ہیں اور اس درخواست جمع کروانے کی آخری تاریخ 10 دسمبر ہے۔