لاہور(این این آئی) سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ سیاسی مقاصد کی تکمیل کیلئے اداروں کو متنازع بنانا قومی سلامتی سے کھیلنے کے مترادف ہے، مولانا فضل الرحمن لڑائی میں فوج کو گھسیٹ کر جمہوریت کی کوئی خدمت نہیں کر رہے،
اب جبکہ فوج کی طرف سے بھی وضاحت آ چکی ہے،بہتر یہ ہو گا کہ مولانا فضل الرحمن اپنے بیان سے رجوع فرما لیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ حکومت کی مصالحتی پالیسی کی وجہ سے ہی ان کا قافلہ اسلام آباد میں داخل ہواہے اگر مصالحتی کمیٹی درمیان میں نہ ہوتی تو مولانا فضل الرحمان کے لوگوں کو اسلام آباد میں آنے ہی نہیں دیا جانا تھا، مولانا فضل الرحمن کا یہ کہنا بھی مناسب نہیں کہ دو روز بعد وہ اپنے لوگوں کو قابو میں نہیں رکھ سکیں گے کیونکہ اپنے لوگوں کو قابو میں رکھنا انہی کی ذمہ داری ہے، معاہدے کی پاسداری لازم ہے۔ پرویزالٰہی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کا وزیراعظم عمران خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ غیر آئینی بھی ہے اور غیرجمہوری بھی، عمران خان کو قوم نے پانچ سال کا مینڈیٹ دیا ہے ان کو اپنی مدت پوری کرنے کا اسی طرح حق ہے جس طرح مولانا صاحب کے دائیں بائیں کھڑی (ن)لیگ اور پیپلزپارٹی نے اپنی مدت پوری کی ہیں ان سے مولانا صاحب نے کبھی اس طرح کا مطالبہ نہیں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو چاہیے کہ جس سپرٹ کے ساتھ انہوں نے پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کے انتخابی مینڈیٹ کا احترام کیا تھا اب اسی سپرٹ کے ساتھ عمران خان کے مینڈیٹ کا بھی احترام کریں۔