نوشہرہ (این این آئی)جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک انتہائی نازک صورت حال سے گزر رہا ہے اور اس وقت پوراملک سیاسی انتشاراور افراتفری کا شکار ہے اور حکومت اسلام آباد شہر کو کنٹینرز کا شہر بناکر حکومت خود اپنے خلاف لاک ڈاون کررہی ہے اور اس سیاسی انتشار میں سب سے زیادہ نقصان کشمیر کاز کو پہنچے گا کیونکہ پاکستان کی اندرونی سیاسی انتشار اور افراتفری کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کو سپورٹ مل رہی ہے
اور ہمارے شور شرابے میں کشمیریوں کی آواز دب گئی ہے اگر عمران خان اور اسکی پارٹی 126دن دھرنا دے سکتی ہے تو مولانا فضل الرحمان کیوں نہیں دے سکتے،وزیر اعظم عمران خان ایک زندہ لاش بن چکا ہے اور جن اداروں نے اس کو لایا ہے وہی اب ان کو آکسیجن کے طور پر انجکشن لگا رہے ہیں پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اقوام متحدہ میں اسلامی ممالک نے بھی پاکستان کی حمایت نہیں کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشہرہ میں جماعت اسلامی کے منتخب امرا ء سے اپنے عہدوں کے حلف اٹھانے کی تقریب اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سابق ایم این اے صابر حسین اعوان، امیر جماعت اسلامی ضلع نوشہرہ رافت اللہ، نائب امیر حاجی عنایت الرحمان،نادر شاہ، افتخار احمد خان، الخدمت فاونڈیشن ضلع نوشہرہ کے صدر ڈاکٹر عطااللہ سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے سراج الحق نے کہا کہامریکہ، اسرائیل اور بھارت گٹھ جوڑ سے اپنے مذموم مقاصد کیلئے مسلمان ممالک میں انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں امریکہ افغانستان جانی مالی نقصان اٹھانے کے بعد اب افغانستان سے راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور ہے انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے خود اسلام آباد شہر کو قلعہ بندکردیا ہے اور اسلام آباد شہر کو کنٹینر سٹی میں تبدیل کر دیا ہے اور کنٹینرز کھڑے کرنے پر ترقیاتی فنڈز خرچ کئے جارہے ہیں انہوں سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ حکومت کو راستے بند کرنے کی اجازت نہ دے سیاسی جماعتوں کو جلسوں، جلوسوں اور احتجاج کرنے سے نہ روکا جائے
کیونکہ جلسے، جلوس اور احتجاج ہر سیاسی پارٹی کا آئینی و جمہوری حق ہوتا ہے اور کسی بھی سیاسی جماعتوں کو اس حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے 126دھرنے دیا تھا لیکن اب وہ اپوزیشن جماعتوں کی آزادی مارچ پر حکومت بوکھلاہٹ کی شکار ہوگئی ہے اور حکومتی وزراء اوٹ پٹانگ کی باتیں کرنے لگے انہوں کہا کہ کہ خیبر پختونخواہ میں ترقی کا ہیہ روک گیا ہے پشاور کھنڈارت کا سا منظر پیش کرنے لگا ہے اور بی آر ٹی تو اہلیان پشاور کیلئے عذاب بن گیا ہے
انہوں نے مزید کہا کہاس حکومت کو دھکا دینے کی بھی ضرورت نہیں ہے وہ خود اپنے انجام کو پہنچ رہی ہے سراج الحق نے کہا کہ کسی کا بھی احتساب نہیں ہو رہا بلکہ حکومت میں وہ لوگ شامل ہیں جو خود قابل احتساب ہے وفاقی کابینہ میں صرف پرویز مشرف کی کمی ہے باقی پوری کابینہ پرویز مشرف کی ہے سیاسی رہنماوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے مسلم لیگ ن، پی پی پی، پی ٹی آئی ایک دوسروں کی پالیسیوں کی تسلسل ہے لیکن پی پی پی اورمسلم لیگ ن نے دس سالوں میں جو قرضہ لیا تھا پی ٹی آئی حکومت نے وہ قرضہ ایک سال میں لیکر پوری قوم کو اربوں روپے مقروض کر دیا ہے۔