اسلام آباد (این این آئی) پاک فوج کیخلاف تقریر پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست دائر کرر ی گئی۔ پیر کو ایک شہری شاہجہان خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی۔درخواست میں مولانا فضل الرحمان، وفاق، چیف الیکشن کمشنر اور چیئرمین پیمرا کو فریق بنایا گیا۔
وفاق کو بذریعہ وزیراعظم عمران خان فریق بنایا گیا ہے۔استدعا کی گئی کہ مولانا فضل الرحمان کی تقاریر اور ان کی سیاسی جماعت پر پابندی عائد کی جائے۔ درخواست میں کہاگیاکہ وزیراعظم آفس سے پوچھا جائے کہ انہوں نے ابھی تک مولانا فضل الرحمان کی تقاریر پر کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا؟۔علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے دھرنے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امیر بھٹی مولانا فضل الرحمان کا مارچ روکنے کے بارے میں آج بروز (منگل) کو درخواست کی سماعت کریں گے.۔درخواست مقامی وکیل ندیم سرور ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی ہے جس میں موقف اپنایاگیا کہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔مولانا فضل الرحمن عام انتخابات ہارنے کے بعد اور مدرسہ اصلاحات سے بچنے کے لیے دھرنا دے رہے ہیں۔درخواست گزار نے نشاندہی کی کہ حکومت کو آئین کے تحت پانچ سال کی مدت پوری کیے بغیر ختم نہیں کیا جا سکتا۔وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ آئینی طریقے سے ہٹ کر حکومت کو تحلیل کرناآئین کہ خلاف ورزی ہو گی۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کو روکنے کا حکم دیا جائے۔ پاک فوج کیخلاف تقریر پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست دائر کرر ی گئی۔ پیر کو ایک شہری شاہجہان خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی۔