اسلام آباد(آن لائن)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما اکرم خان درانی کے خلاف مزیدگھیرا تنگ کرنے کا پلان ترتیب دے دیا گیا ہے،ضلعی انتظامیہ اسلام آباد نے سابق وفاقی وزیر کے خلاف جعل سازی کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست تھانہ رمنا میں دے دی ہے۔اسسٹنٹ کمشنر صدر گوہرزمان کی جانب سے تھانہ رمنا میں دی گئی درخواست کے ہمراہ
ایک لسٹ بھی دی گئی ہے،جس کے مطابق 45افراد کے جعلی ڈومیسائلز اسلام آباد سے بنوا کر نوکریاں دی گئی ہیں۔درخواست کے مطابق 39افراد کے 2016 اور5افراد کے2017ء جبکہ ایک شخص کے2014ء میں جعلی بجلی اور گیس کے بل دیکر ڈومیسائلز بنوائے گئے ہیں،تاہم اسلام آباد پولیس نے ضلعی انتظامیہ کی اس درخواست کو نامکمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں ملزمان کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔واضح رہے کہ جعلی ڈومیسائل بنوانے کے الزام میں ضلعی انتظامیہ کا ایک آفیسر محمد آصف نیب کی حراست میں ہے،جنہیں ایک ہفتہ قبل گرفتار کیا جاچکا ہے۔تاہم تین دن قبل ملزم آصف کی گرفتار ظاہر کرتے ہوئے اسے نیب عدالت میں پیش کرکے ملزم کا جسمانی ریمانڈ لیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ آئی جی اسلام آباد نے پولیس کو مقدمہ کے اندراج سے روک دیا ہے،کیونکہ ضلعی انتظامیہ اس کیس میں سابق وفاقی وزیر اور جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما اکرم خان درانی کو نامزد کرنا چاہتی ہے،اس پر آئی جی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اپنی درخواست میں اکرم خان درانی سمیت جس کو بھی نامزد کرنا چاہتی ہے وہ نامزد کرے،پولیس درخواست کے مطابق مقدمہ کا اندراج بروئے کار لائے گی۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے رواں ہفتہ ایک نئی درخواست دئیے جانے کا امکان ہے