اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

علی ظفر نہ توملازم تھا اور نہ ہی مالک، لاہورہائیکورٹ نے علی ظفر کے خلاف میشا شفیع کی اپیل کا 34 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا

datetime 18  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے علی ظفر کے خلاف میشا شفیع کی اپیل کا 34 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے میشا شفیع کی اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کیا۔ خواتین کو کام کی جگہ پر ہراساں کرنے سے متعلق اس فیصلے کو عدالتی نظیر قرار دیا گیا ہے۔ جسٹس شاہد کریم نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ججز نے کسی خاص طبقے کے مطالبے یا عوام کے جذبات کے مطابق فیصلے نہیں کرنا ہوتے۔

میشا شفیع جے ایس ایونٹس کی ملازمہ ثابت نہیں ہوئیں، جے ایس ایونٹس نے میشا شفیع سے مخصوص وقت کیلئے معاہدہ کیا تھا۔ تحریری فیصلے کے مطابق ایکٹ میں خواتین کو کام کی جگہ پر ہراساں کرنے کے قانون میں مالک اور ملازم کی مکمل وضاحت کی گئی ہے، ججز کی ذمہ داری قانون بنانا نہیں بلکہ قانون کی تشریح کرنا ہے۔ کام کی جگہ پر خواتین کی ہراسگی کیخلاف قانون کا نفاذ وقت کی اہم ضرورت تھا۔ایسے قانون کا نفاذ کا مقصد خواتین کو کام کی جگہ پر بہترین ماحول فراہم کرنا ہے، خواتین کو کام کی جگہ پر ہراساں کیا جانا بلا شبہ بڑی رکاوٹوں میں شامل تھا۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ میشا شفیع کے وکیل نے دلائل میں تمام کام کرنے والی خواتین کے لفظ پر بہت زور دیا۔ قانون میں کام کرنے والی خواتین کی تعریف نہیں کی گئی۔ خواتین کے کام کی جگہ پر ہراساں کرنے کے قانون اطلاق صرف کسی ادارے کے ملازم پر ہوتا ہے۔جسٹس شاہد کریم نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ خواتین ہراسگی قانون کے نفاذ کے بعد بہت سی خواتین اس سے مستفید ہوئی ہیں اور قانون کے نفاذ کا مقصد پورا ہوا ہے۔ یہ قانون ہر خاتون کیلئے نہیں ہے بلکہ صرف ان کیلئے ہے جو خواتین کام کی جگہ پر ہراساں کی جاتی ہیں۔ علی ظفر نہ توملازم تھا اور نہ ہی مالک، اس لئے خاتون محتسب نے ملزم کیخلاف انکوائری کا حکم نہیں دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے میشا شفیع کی اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…