کراچی /لاہور( آن لائن )پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹر ز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ پاکستانی مصنوعات کیلئے نئی منڈیوں کی تلاش اور خصوصاًبرآمدات کے فروغ کیلئے کامیاب ممالک کی طرز پر از سر نو پالیسی تشکیل دینا وقت کی اہم ضرورت ہے ،مختلف ممالک کی جانب سے اپنے برآمدکنندگان کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لینے کیلئے ماہرین کے ذر یعے سٹڈی کرائی جائے ،عالمی نمائشوں میں
پاکستانی مصنوعات کے سٹالز کی موجودگی کویقینی بنایا جائے اور اس کیلئے حکومتی سطح پر بھرپور مالی معاونت کی جائے ۔ ان خیالات کا اظہارکارپٹ کی 37ویں عالمی نمائش کے چیف آرگنائزر اعجاز الرحمان نے ملاقات کیلئے آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر کارپٹ انسٹی ٹیوٹ کے چیئرپرسن پرویز حنیف ،سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، سینئر ممبر ریاض احمد،محمد اکبر ملک ،قمر ضیاء،میجر (ر)اختر نذیر سمیت دیگر بھی موجود تھے۔اعجاز الرحمان نے وفد کو اکتوبر میں پاکستان میں منعقدہ کارپٹ کی عالمی نمائش کی تیاریوں کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ نمائش میں معیاری اور دیدہ زیب ڈیزائنوں سے مزین کارپٹ مصنوعات ڈسپلے کی جائیں جس کیلئے سٹالز لگانے کے خواہشمند پیشگی تیاری اور منصوبہ بندی کریں ۔ اعجاز الرحمان نے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومت نہ صرف کارپٹ انڈسٹری کی تنزلی کا باعث بننے والے محرکات کا جائزہ لینے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے گی بلکہ اسے دوبارہ ترقی دینے کیلئے اس کی بھرپور سرپرستی بھی کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ کارپٹ انڈسٹری کو فروغ دے کر دیہی علاقوں میں روزگار کے وسیع مواقع کئے جا سکتے ہیں جس سے بغیر کچھ خرچ کئے وزیر اعظم عمران خان کے پسے ہوئے طبقات کو خط غربت سے اوپر لانے اور انہیں قومی دھارے میں شامل کرنے کے خواب کو عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نا مساعد حالات کی وجہ سے ہم خطے کے ممالک کے ساتھ بھی مقابلے کی دوڑ میں شامل نہیں اس لئے بغیر کسی تاخیر کے سنجیدگی کے ساتھ سوچ بچار کرنے کی ضرورت ہے ۔اگر حکومت مقامی مینو فیکچررز اور برآمد کنندگان کوسہولیات او رمراعات دے گی تو اس سے نہ صرف ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ ہماری برآمدات میں بھی اضافہ ہوگا جس کے مجموعی طور پر معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔