جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

کشمیر کے جھنڈے اتارنا بھارت کو مہنگا پڑگیا ، ناگالینڈ کے علیحدگی پسندوں نے مودی سرکار سے بڑا مطالبہ کردیا

datetime 26  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(این این آئی) مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی نشاندہی کرنے والے جھنڈے کو سری نگر کے سیکریٹریٹ بلڈنگ سے اتارنے کے بعد نئی دہلی سے مذاکرات کرنے والے ناگا علیحدگی پسندوں نے اپنے جھنڈے اور آئین کا مطالبہ کردیا۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی جانب سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت، جس کے ذریعے انہیں اپنا جھنڈا اور آئین رکھنے کی اجازت تھی کے خاتمے کے بعد ہی ناگا شدت پسندوں نے پہلی مرتبہ اپنا علیحدہ جھنڈے اور آئین کو 22 سالہ ناگا امن مرحلے کے لیے باعزت حل کے لیے ضروری قرار دے دیااورکہاکہ نیشنلسٹ سوشلسٹ کونسل آف ناگالینڈ (این ایس سی این-آئی ایم) نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر کہاہے کہ ناگا کے سیاسی مسئلے کا کوئی بھی حل اس کے مرکزی مسائل کے بغیر حل نہیں ہوسکتا جس میں ناگا کا جھنڈا اور آئین شامل ہے۔اس خط کے بعد انٹیلی جنس بیورو کے سابق آفیسر آر این روی نے بیان میں کہا کہ نریندر مودی نے ان کی ناگا لینڈ کے گورنر تعیناتی سے قبل امن مرحلے کو 3 ماہ میں مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔انہوں نے ناگالینڈ کے دارالحکومت کوہیما میں 17 اگست کو عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے سے امن مرحلہ اور ریاست خطرے میں آگیا ہے۔این ایس سی این آئی ایم کی تشہیری ونگ کا کہناتھا کہ پہلے امن مرحلے کے حتمی حل کے لیے امیدیں بہت تھیں، اس میں اضافہ اس وقت ہوا تھا جب تنظیم نے جولائی 1997 میں جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، 3 اگست 2015 کو جب فریم ورک معاہدے پر دستخط ہوے تو آگے کچھ نہیں تھا۔

تنظیم کے چیئرمین کیو توکو اور جنرل سیکریٹری تھوئن گالینگ موئیواہ نے نریندر مودی کو لکھے گئے خط میں کہا کہ بھارتی حکومت اہم مسائل پر موقف اپنانے میں تاخیر کر رہی ہے جس سے شکوک و شبہات پیدا ہورہے ہیں کہ سیاسی حل ہوگا یا نہیں۔تنظیم کا کہنا تھا کہ ان اہم مسائل میں ناگا کا اپنا جھنڈا اور آئین شامل ہے جن پر دونوں جانب سے رضامندی کا اظہار کیا جانا باقی ہے اور ان اہم مسائل کے حل کے بغیر کوئی بھی حل باعزت نہیں ہوگا کیونکہ ناگا کا وقار اور شناخت کا اس سے گہرا تعلق ہے۔سری نگر میں سول سیکریٹریٹ کی عمارت پر بھارتی ترنگے کے ساتھ لہرانے والے جھنڈے کو 31 اکتوبرکو اتارا جانا تھا جب ریاست کو وفاقی اکائیوں میں تبدیل کیے جانے کا قانون نافذ ہوگا تاہم جموں و کشمیر نے خطے کے علیحدہ جھنڈے کو نیچے اتار گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…