اسلام آباد(نیوزڈیسک)فیفا کے ایک کروڑ امریکی ڈالر کہاں گئے؟ 7 جون 2015 شیئر  ان دستاویزات میں کب، کتنی رقم، کسے منتقل کی گئی جیسی تفصیلات درج ہیں بی بی سی نے ایک تحقیق کے دوران ان شواہد کو دیکھا ہے جن سے یہ تفصیلات معلوم ہوئی ہیں کہ فیفا کے ان ایک کروڑ امریکی ڈالروں کے ساتھ کیا ہوا جنھیں تنظیم کے سابق نائب صدر جیک وارنر کے اکاؤنٹس میں بھجوایا گیا تھا۔ یہ رقم جنوبی افریقہ کی جانب سے روانہ کی گئی تھی تاکہ اسے کریبیئن وراثت کے فروغ کے پروگرام میں استعمال کیا جا سکے۔ لیکن دستاویزات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جیک وارنر نے اس کا استعمال کیش نکال کر ذاتی قرضوں اور غیر قانونی لین دین کے لیے کیا۔ 72 سالہ وارنر نے جن پر امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے بدعنوانی کا الزام لگایا ہے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ بی بی سی کو دکھائے گئے دستاویزات کے مطابق فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے تین مرتبہ رقم کی منتقلی کی۔ چار جنوری، یکم فروری اور 10 مارچ سنہ 2008 میں منتقل کی جانے والی رقوم کل ایک کروڑ ڈالر بنتی ہیں جنھیں فیفا نے کونکیکف اکاؤنٹس میں منتقل کیا تھا جس کا کنٹرول جیک وارنر کے پاس تھا۔  جے ٹی اے سپرمارکیٹ کو 48 لاکھ 60 ہزار ڈالر ادا کیے گئے اس وقت وارنر اس شعبے کے انچارج تھے جو شمال وسطی امریکہ اور کریبیئن ممالک میں فٹبال کے فروغ کے لیے کام کرتا تھا۔ تفصیلات کے مطابق ٹرینیڈاڈ کے سپرمارکٹ کے ایک چین ’جے ٹی اے سپرمارکیٹ‘ کو 48 لاکھ 60 ہزار ڈالرز ادا کیے گئے اور یہ پیسے جنوری سنہ 2008 سے مارچ سنہ 2009 کے درمیان قسطوں میں بھیجے گئے۔ سب سے زیادہ رقم ساڑھے تیرہ لاکھ ادا کی گئی تھی۔ امریکی تفتیشی ادارے کا کہنا ہے کہ زیادہ تر پیسے مقامی کرنسی میں وارنر کو واپس دے دیے گئے۔ بی بی سی نے اپنی جانچ کی تفصیلات ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوبیگو کے سپورٹس وزیر اور سابق فٹبال کھلاڑی برینٹ سانچو کو دی ہیں۔ مسٹر سانچو نے کہا: ’انھیں (وارنر) کو عدالت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انھیں تمام سوالات کے جوابات دینا ہوں گے۔ انصاف ہوگا۔  72 سالہ وارنر تمام الزامات کی تردید کرتے ہیں دستاویزات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ وارنر سے منسلک افراد نے بھی فیفا کے تین لاکھ 60 ہزار ڈالر نکالے ہیں۔ فیفا کی رقم میں سے تقریبا 16 لاکھ ڈالر کا استعمال سابق نائب صدر کے کریڈٹ کارڈ اور پرسنل لون میں ہوا ہے۔ دستاویزات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انھوں نے پرسنل لون کی جو سب سے زیادہ رقم ادا کی ہے وہ چار لاکھ 10 ہزار ڈالر ہے جبکہ سب سے زیادہ کریڈٹ کارڈ کی ادائیگی 87 ہزار امریکی ڈالر ہے۔ مسٹر سانچو نے کہا ہے کہ وہ اس بات پر غصے میں ہیں اور وہ مایوس ہوئے ہیں۔  فیفا کے کئی عہدیداروں پر بدعنوانی کا الزام لگایا گیا ہے انھوں نے کہا: ’میں اس بات پر شدید پریشان ہوں کہ اس میں سے زیادہ تر رقم فٹبال اور اس کھیل کو کھیلنے والے بچوں کے فروغ میں صرف ہونا چاہیے تھی۔ یہ تمسخر آمیز بات ہے۔ وارنر کو ان سوالات کے جوابات دینے چاہیے۔‘ خیال رہے کہ وارنر نے اپنے کریبیئن ساتھیوں کو رشوت دینے کے الزامات کے سامنے آنے کے بعد فیفا کی ايگزیکٹیو کمیٹی اور فٹبال کی دوسری تمام ذمہ داریوں سے سنہ 2011 میں استعفی دے دیا۔ ایک فریب کے الزام میں انھیں ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوبیگو کی سکیورٹی کی وزارت بھی چھوڑنا پڑی تھی۔ وارنر نے جو فیفا کے سکینڈل میں ایک کلیدی کردار ہیں اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ انھوں نے فیفا، اس کی فنڈنگ، اپنے بارے میں اور ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوبیگو کے سنہ 2010 کے انتخابات کے بارے میں وکیلوں کو سب دستاویزات مہیا کر دی ہیں۔  ان دستاویزات میں ان کے کریڈٹ کارڈ کی ادائیگی کی تفصیلات بھی ہیں انھوں نے کہا کہ رقم کے اس معاملے میں مسٹر بلیٹر بھی شامل ہیں۔ ٹرینیڈاڈ کے ایک ٹی وی پروگرام ’دی گلووز آر آف‘ میں انھوں نے کہا کہ ’اب میں ان لوگوں کے راز کو راز نہیں رکھوں گا جو ملک کو برباد کرنے کے درپے ہیں۔‘ اسی دن اپنے حامیوں کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے راز افشا کرنے کا ’طوفان‘ بپا کرنے کا وعدہ کیا۔ وارنر کو جنھیں امریکہ کے سپرد کیا جا سکتا ہے گذشتہ ہفتے ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوبیگو کی دارالحکومت پورٹ آف سپین میں ضمانت پر رہا کر دیا گيا ہے۔ انھوں نے کہا کہ انھیں قربانی کا معصوم بکرا بنایا جا رہا ہے اور وہ جلدی ہی فیفا میں ہونے والے سچ کو ظاہر کر دیں گے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں