اسلام آباد(این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیشکش پر ہی سوالیہ نشان کھڑے کر دئیے ہیں،خطے میں امن سے بھارت کو بھی فائدہ ہوگا،مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے ،ثالثی کی پیشکش پرٹرمپ کے شکرگزارہیں۔
مقبوضہ کشمیر سے متعلق عالمی اداروں کی رپورٹ کا بھی بتاؤں گا۔ ایک انٹرویومیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے صدر ٹرمپ کی پیشکش پر ہی سوالیہ نشان کھڑے کر دئیے ہیں، مسئلہ کشمیر حل ہونا ضروری ہے، مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں تاہم تمام تر پیشکشوں کے باوجود کشمیر پر پیشرفت نہیں ہو رہی، عالمی برادری کو بھی مسئلہ کشمیر پر تشویش ہے جبکہ لائن آف کنٹرول پر نہتے شہری بھارتی جارحیت کا نشانہ بن رہے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کا اسپیشل اسٹیٹس ختم کرنے کی باتیں کی جا رہی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں نئی کمک بھجوانے پر بھی تشویش ہے، خطے میں امن سے بھارت کو بھی فائدہ ہوگا جب کہ اقوام متحدہ کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر خط لکھ دیا ہے۔وزیر خارجہ نے کہاکہ ثالثی کی پیشکش پرٹرمپ کے شکرگزارہیں، ٹرمپ کی پیشکش پربھارتی ردعمل کاعلم تھاکہ وہ نہیں مانیں گے، بھارت مذاکرات نہیں کرناچاہتا۔بھارت نہ مذاکرات کرناچاہتاہے نہ کسی کی ثالثی۔وزیرخارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر اقوام متحدہ کو خط لکھ رہاہوں، خط میں ایل اوسی پرفائرنگ،انسانی حقوق کی خلاف ورزی کاکہوں گا اور مقبوضہ کشمیر سے متعلق عالمی اداروں کی رپورٹ کا بھی بتاؤں گا۔انہوںنے کہاکہ بھارت مقبوضہ وادی سے متعلق آئینی ترمیم کی کوشش کررہاہے، مقبوضہ وادی میں مزید25 ہزارفوجی تعینات کئے جارہے ہیں۔