کراچی (این این آئی)آٹو موٹیو ٹریڈرز اینڈ امپورٹرز ایسوسی ایشن نے گاڑیوں کی خریدوفروخت غیرمعینہ مدت کے لیے بند کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔جمعرات کوپریس کانفرنس کرتے ہوئے کار ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رہنما محمد عادل نے کہا کہ کاروں کی درآمد بند ہونے پر احتجاج کررہے ہیں اور ملک گہر سطح پر شوروم بند ہے۔انہوں نے کہا کہ لوکل گاڑیوں کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔کار ڈیلرز کے ساتھ عوام بھی پریشان ہیں۔
شوروم بند ہورہے ہیں بے روزگاری پھیل رہی ہے۔عمران خان سے اپیل ہے کہ کاروں کی درآمدی پالیسی اور ٹیکسوں پر نظر ثانی کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں سے لوکل اسمبلرز کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔لوکل اسمبلرز نے مافیا کی شکل اختیار کرلی ہے۔40فیصد شوروم بند ہونے کی نوبت آچکی ہے۔گاڑیوں کی درآمد بند ہونے سے حکومت کو بھی اربوں روپے کے ٹیکس خسارے کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے پالیسی پر نظر ثانی نہ کی تو غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال ہوگی۔کار ڈیلرز ایکسائز اور دیگر ٹیکسوں کی ادائیگیاں بند کردیں گے۔کار ڈیلرز کو دیوار سے لگایا گیا تو کار ڈیلرز کاروبار مستقل طور پر بند کرنے پر مجبور ہوں گے۔اس موقع پر چیئرمین امپورٹ کمیٹی فیصل پرویز نے کہا کہ کار ڈیلرز کی سرمایہ کاری سے ٹیکس اور روزگار ملتا ہے۔استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی پالیسی کے لیے رزاق داؤد کو تجاویز دی ہیں۔گاڑیوں کی درآمد پر ایک ارب ڈالر کے ٹیکس ادا کرتے ہیں۔70 سے 80 ہزار گاڑیاں درآمد ہورہی تھیں۔لوکل اسمبلرز ایک ارب ڈالر ٹیکس دے کر چار ارب ڈالر باہر بھیجتے ہیں۔درآمدی گاڑیوں پر 350 فیصد ٹیکس عائد ہے۔انہوں نے کہا کہ کار ڈیلرز سے 20 لاکھ افراد کا روزگار وابستہ ہے۔حکومت کی پالیسی سے ان کا روزگار متاثر ہورہا ہے۔وزیراعظم کو تین ماہ قبل خط لکھا۔کابینہ سے ملاقات ہوئی۔رزاق داؤد نے تین ماہ میں پالیسی دینے کا وعدہ کیا ہے۔