اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر مذہبی امور اور سیکرٹری مذہبی امور کے مابین نئے حج ٹور اپریٹرز کو کوٹہ دینے کے معاملے پر اختلافات کی وجہ سے 11ہزار سے زائد کا حج کوٹہ ضائع ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں،وزیر اعظم ہاؤس اور وزارت قانون کی بیوروکریسی نے وفاقی وزیر کے خدشات دور کرنے کی بجائے سیکرٹری مذہبی امور کی طرف داری شروع کردی ہے،سیکرٹری مذہبی امور نے حج فارمولیشن کمیٹی کی سفارشات اور سپریم کورٹ کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے
نئی حج کمپنیوں کو 2فیصد سے زائد کوٹہ دینے کی منظوری دیدی ہے،وفاقی وزیر اور سیکرٹری مذہبی امور کے اختلافات کی وجہ سے سرکاری حج سکیم کے تحت جانے والے عازمین کے لئے تربیتی پروگرام سمیت میڈیا کمپین بھی تعطل کا شکار ہوگیا ہے۔وزارت مذہبی امور کے ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری اور سیکرٹری مذہبی امور کے مابین نئی حج کمپنیوں کو حج کوٹہ دینے کے حوالے سے اختلافات ختم نہ ہونے کی وجہ سے سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو ملنے والے حج کوٹے میں سے 11ہزار 316عازمین کا کوٹہ ضائع ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر نے فروری 2019میں سیکرٹری مذہبی امور کو نئی حج کمپنیوں کی اسسمنٹ کے حوالے سے کمیٹی قائم کرنے کی ہدایات کرتے ہوئے اگاہ کیا کہ نئی حج کمپنیوں کی اسسمنٹ 2018کے حج کوٹے کیلئے کی گئی تھی جس پر انہیں کوٹہ دیا گیا ہے اور اب حج 2019کیلئے نئی حج کمپنیوں کی دوبارہ اسسمنٹ کی جائے تاکہ حج 2019کے دوران مسائل پیدا نہ ہوسکیں تاہم سیکرٹری مذہبی امور نے کمیٹی قائم کرنے کی بجائے تاخیر ی حربے شروع کر دئیے اور 2018کی اسسمنٹ پر101حج کمپنیوں کو حج کوٹہ دینے کی منظوری دیتے ہوئے اسے وزارت کی ویب سائیٹ پر ڈال دیا ہے سیکرٹری مذہبی امور کے اس اقدام کے خلاف
وفاقی وزیر نے وزیر اعظم پاکستان کو خط لکھتے ہوئے انہیں اپنے خدشات سے اگاہ کیا اور معاملے پر وزارت قانون سے رائے طلب کی ذرائع کے مطابق وزارت قانون نے وفاقی وزیر کے خدشات کو درست قرار دیتے ہوئے معاملے کو وفاقی کابینہ سے منظوری کیلئے ڈرافت تیار کرکے دیدیا تاہم سیکرٹری مذہبی امور کی مداخلت کی وجہ سے وزارت قانون معاملے سے پیچھے ہٹ گیا ہے ذرائع کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس میں موجود بیورکریسی کے ساتھ براہ راست روابط کی وجہ سے وفاقی وزیر مذہبی امور کیلئے اپنے خدشات کابینہ اجلاس میں تحریری طور پر پہنچانے کی راہ میں بھی روڑے اٹکائے جا رہے ہیں اور ان اختلافات کی وجہ سے تاحال نئی حج کمپنیوں کو کوٹہ نہیں دیا گیا ہے اور حج کوٹہ کے ضائع ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔