بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

برطانوی فنڈڈادارے کار انداز نے پولٹری کی صنعت کیلئے براہ راست مالی رسائی کو آسان بنا دیا

datetime 29  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) برطانیہ کے ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (ڈی ایف آئی ڈی) سے فنڈ ہونے والے ادارے کار انداز نے جے ایس کے فیڈز لمیٹڈ کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے پاکستان میں پولٹری کی صنعت سے وابسطہ چھوٹے کاروباروں کے لئے مالی رسائی میں بہتری کا اعلان کیا ہے۔ جے ایس کے ، جو کہ سیف گروپ کی منسلک کمپنی ہے، اس وقت ملک میں چھوٹے کسانوں سے اپنی پولٹری فیڈ مینوفیکچرنگ

کے لئے خام مال کے ایک بڑے حصہ کی خریداری کررہی ہے۔ درمیانی مدت کے قرضہ کے ذریعے براہ راست فنانسنگ جے ایس کے فیڈز کو فارم کی پیداوار کی خریداری اور مکئی کی فصل کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں میں فنڈنگ کے ذریعے اس کی سپلائی چین کو ترقی دینے کے قابل بنائے گی۔ ان کسانوں کو بینکوں جیسے رسمی مالیاتی سیکٹر کی جانب سے قرضوں کے قابل نہیں سمجھا جاتا۔ ڈی ایف آئی ڈی پاکستان کی سربراہ جوآنا ریڈ نے کہا کہ برطانیہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ فنانس تک رسائی اقتصادی شمولیت، غربت میں کمی سمیت ملک کی اقتصادی ترقی کی جانب سفر ہے۔ انہوں نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ ڈی ایف آئی ڈی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں اور ڈائون اسٹریم کاروباروں کو ان کی سپلائی چین کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اس جدید ماڈل میں تعاون فراہم کر رہا ہے۔ ڈی ایف آئی ڈی پاکستان اقتصادی ترقی، آمدن میں اضافے اور پاکستان میں عوام کے لئے روزگار کے پائیدار مواقع میں تعاون کے لئے پرعزم ہے۔ جے ایس کے فیڈز کے سی ای او جہانگیر سیف اﷲ خان نے تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’’جے ایس کے فیڈز‘‘ کا پیداواری یونٹ ساہیوال ڈویژن میں واقع ہے جس میں چوپائیوں کی 40 فیصد سے زائد ملکی آبادی اور پولٹری کی کافی تعداد موجود ہے۔ ہمارے پلانٹ کا تذویراتی مقام ہمیں سب سے بہتر خام مال کا ذریعہ اور وقت اور لاگت میں بچت کے ساتھ ہمارے صارفین کی دہلیز پر اعلیٰ معیار کی مصنوعات پہنچانے کے قابل بناتا ہے۔ جے ایس کے فیڈز بین الاقوامی معیارات کے ساتھ کوالٹی کنٹرول کے اقدامات اور بہترین مینوفیکچرنگ اور بائیو سیکورٹی کے طریقوں کے ذریعے مصنوعات کے معیار کو یقینی بناتا ہے۔ کار انداز پاکستان کے چیف انوسٹمنٹ آفیسر نوید گورایا

نے کہا کہ یہ ڈائریکٹ سینئر میڈیم ٹرم لون جے ایس کے فیڈز لمیٹڈ کو سپلائی چین میں ان کسانوںکو اپنی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل بنائے گا جن کے پاس تجارتی بینکوں سے ان کی سخت مالی ضروریات اور گروی پر مبنی قرضوں کے ماڈلز کے باعث قرضے حاصل کرنے کے لئے وسائل موجود نہیں ہوتے۔ جے ایس کے فیڈز اس وقت چھوٹے کسانوں کیلئے رقم کی اداییگی کے لیے اپنے

اندرونی وسائل استعمال کر رہا ہے اور slow سیزن میں یہ مدت بڑھ جاتی ہے ۔ ادائیگی کی مدت میں یہ توسیع کسانوں کی ترقی کی صلاحیت میں رکاوٹ بنتے ہوئے ورکنگ کیپیٹل پر دبائو ڈالتی ہے۔ کار انداز کی جانب سے اس سہولت کی توسیع سپلائی چین کی ترقی کیلئے مارکیٹ میں ایک انوویٹو فنانسنگ ریورس فیکٹرنگ سلوشن ہے۔ کار انداز کے سی ای او علی سرفراز نے اس سرمایہ کاری کے بارے میں اظہار خیال

کرتے ہوئے کہا کہ کار انداز قرضوں سے محروم ایس ایم ایز کے لئے فنڈنگ کو فعال بنانے کے لئے متبادل ڈلیوری چینلز کی تلاش جاری رکھے گا۔ یہ براہ راست فنانسنگ کا آزمائشی پروگرام چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو ان کی صنعت کے ساتھ منسلک کسانوں، سپلائرز، ڈسٹری بیوٹرز، ٹرانسپورٹرز وغیرہ کو مالی مدد کی فراہمی کے لیے ایک نیا ماڈل تشکیل دے گا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہم ایک خاص

شعبہ میں براہ راست ترقی کی بنیاد رکھتے ہیں اور بالواسطہ طور پر بہت سی دیگر منسلک صنعتیں اس سے مستفید ہوتی ہیں۔پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان میں تجارتی پولٹری پاکستان کی معیشت کے بڑے زرعی شعبوں میں سے ایک ہے جس کی 750 ارب روپے سے زائد سرمایہ کاری ہے۔ پولٹری کی صنعت روزگار پیدا کرتی ہے اور براہ راست و بالواسطہ طور پر 1.5 ملین سے

زائد افراد کو آمدن کا ذریعہ فراہم کرتی ہے۔ بڑے اور چھوٹے گوشت کی سپلائی میں مسلسل کمی اور اس کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے پولٹری عوام کے لئے پروٹین کا سب سے سستا ذریعہ ہے۔ بہت سے مائیکرو، چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار اس سپلائی چین میں کام کر رہے ہیں جن میں کسان، فیڈ مینوفیکچرز، سپلائرز، ڈسٹری بیوٹرز، ٹرانسپورٹرز اور ریٹیلرز شامل ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…