واشنگٹن(این این آئی) امریکہ نے ایران سے مقابلہ کرنے کے لیے مشرق وسطیٰ میں ایک لاکھ 20 ہرزار فوجیوں کو بھیجنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ اس بات کا انکشاف امریکی اخبار نے کیا،امریکی اخبار نے دعویٰ کیا کہ نیا امریکی منصوبہ قائم مقام سیکریٹری دفاع پیٹرک شین ہین نے تیار کیا ہے اور
اس پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سینئر سیکیورٹی افسران کے ساتھ مشاورت بھی کی ہے۔ امریکی سکریٹری دفاع کی جانب سے تیارکردہ منصوبے میں کہا گیا ہے کہ اگرایران امریکی افواج پر حملہ کرتا ہے اور یا وہ اپنے جوہری ہتھیاروں پر کام کی رفتار بڑھاتا ہے تو ایک لاکھ 20 ہزار امریکی فوجیوں کو وسطی ایشیا بھیجا جا سکتا ہے۔امریکی اخبار نے اس خبرنے جہاں دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کی وہیں خود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی بیان جاری کرنا پڑ گیا۔ انہوں نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ایسا کوئی منصوبہ ہی نہیں ہے اور انہوں نے جاری کردہ رپورٹ کو یکسر مسترد کردیا ہے۔عالمی خبر رساں ایجنسی نے صدر ٹرمپ کا بیان جاری کیا جس کے مطابق انہوں نے وائٹ ہاؤس میں ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ جھوٹی خبر ہے۔ ان کا استفسار تھا کہ اب! میں کیا کروں گا؟ کیونکہ ہم نے ایسا کوئی منصوبہ ہی نہیں بنایا ہے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے منصوبے نہیں بنائے ہیں لیکن ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ اگر ہم نے ایسا کیا تو اس کے لیے کہیں زیادہ فوجی بھیجیں گے۔