اسلام آباد (این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان تحریک انصاف کے 23ویں یوم تاسین پر کارکنوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاہے کہ ماضی میں پی ٹی آئی کو سنجیدہ جماعت نہ ماننے والے آج اتحاد بنائے بیٹھے ہیں،اپوزیشن چالیس سال کی لوٹ مار کے بعد ہم سے آٹھ ماہ میں نئے پاکستان کا تقاضا کر رہی ہے،پاکستان تحریک انصاف رول آف لاء پر یقین رکھتی ہے،کوئی بھی شخص قانون سے بالا قابل قبول نہیں ہو گا،احتساب سے وابستہ تمام اداروں سے بلا خوف و خطر یکساں احتساب
کے متمنی ہیں۔تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے پی ٹی آئی کے 23 ویں یوم تاسیس پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سب سے پہلے میں آپ سب کو پاکستان تحریک انصاف کے 23ویں یوم تاسیس پر دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ان تمام کارکنان کو مبارک ہو جنہوں نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے سیاسی فلسفے کو نہ صرف سمجھا بلکہ اپنایا اور تحریک انصاف کا حصہ بنے۔ انہوں نے کہاکہ ان کارکنوں کو مبارک ہو جنہوں نے عمران خان کے سیاسی نظرئیے کو قریہ قریہ، گاؤں گاؤں، نگر نگر پہنچایا۔ انہوں نے کہاکہ ان باہمت ساتھیوں کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے محض اڑتالیس گھنٹے کے نوٹس پر لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کو اکٹھا کیا اور فقید المثال جلسوں کا انعقاد کرتے رہے۔انہوں نے کہاکہ مبارک ہو ان پر عزم کارکنان کو، جنہوں نے لاک ڈاؤن، اور اسلام آباد میں 126 دنوں کے دھرنے کے دوران پولیس لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا سامنا کیا۔انہوں نے کہاکہ انہیں بھی مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے پارٹی کی طرف سے ٹکٹ سے انکار کے باوجود پارٹی رہنماؤں کی حمایت جاری رکھی،انہوں نے کہاکہ اس موقع پر ہمیں ان جانثار ساتھیوں کی قربانیوں کو بھی فراموش نہیں کرنا چاہیے جنہوں نے اس کٹھن سفر میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے،انہوں نے کہاکہ آپ سب کو مبارک ہو کہ آپ نام نہاد سیاسی پنڈتوں کے منفی تجزیوں کے باوجود 2018 کے انتخابات کی بنیاد پر
حکومت بنانے میں کامیاب ہوئے،انہوں نے کہاکہ اب ذرا ستم ظریفی دیکھئے کہ وہ لوگ جو ماضی میں آپ کو ایک سنجیدہ سیاسی جماعت تک ماننے سے انکاری تھے آج آپ کے خلاف اتحاد بنائے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد کنونشن سینٹر سے ان سب پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ”یہ ہاتھ مرے آزمائے ہوئے ہیں“۔انہوں نے کہاکہ ملتان کے صوبائی حلقے پی پی 218 میں منعقد ہونے والے، حالیہ بائی الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ نون اور کچھ پردہ نشین سب کے
سب پی ٹی اے کے خلاف اتحاد قائم کیے ہوئے تھے لیکن ملتان کی عوام نے تحریک انصاف پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا اور ہم کامیابی سے ہمکنار ہوئے اور میں یہ بھی واضح کر دوں کہ آنے والے جون میں، فاٹا کے الیکشنز کے دوران بھی یہ سب پی ٹی آئی کے خلاف متحد ہو نگے اور ستمبر تو ویسے بھی ستمگر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف، انصاف پر یقین رکھتی ہے اور جب انصاف کے دروازے بند کر دیے جائیں گے تو آپ کارکنوں کو احتجاج سے نہیں روک سکتے،
انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف رول آف لاء پر یقین رکھتی ہے،کوئی بھی شخص قانون سے بالا قابل قبول نہیں ہو گا۔ انہوں نیکہاکہ پاکستان تحریک انصاف یکساں احتساب پر یقین رکھتی ہے ہم احتساب سے وابستہ تمام اداروں سے بلا خوف و خطر یکساں احتساب کے متمنی ہیں تاکہ اس وطن عزیز کو کرپٹ عناصر سے چھٹکارا حاصل ہو سکے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کا ورکر بخوبی سمجھتا ہے کہ ہمیں حکومت انتہائی نامساعد حالات میں ملی جہاں ایک طرف معاشی ابتری تھی تو
دوسری طرف حکومتی ادارے انحطاط کا شکار تھے،بیوروکریسی کو پچھلے چالیس سال سے سیاست زدہ کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن چالیس سال کی لوٹ مار کے بعد ہم سے آٹھ ماہ میں نئے پاکستان کا تقاضا کر رہی ہے لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود عمران خان نیا پاکستان بنانے جا رہا ہے کیا آپ سب تیار ہیں؟۔ انہوں نے کہاکہ ہم لوکل گورنمنٹ کا نیا قانون لے کر آرہے ہیں جس سے نچلی سطح تک وسائل کی منتقلی ممکن ہو سکے گی اور تعمیر و ترقی کے ایک نئے باب کا آغاز ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ 2018 کے انتخابات میں ووٹر نے طویل مشاورت اور غورو خوض کے بعد اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے تحریک انصاف کے حق میں فیصلہ دیااس نے فیصلہ کر لیا تھا کہ”اب نہیں تو کبھی نہیں“وہ فیصلہ کر چکا تھا کہ”تم نہیں تو کون“۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کا نوجوان، پاکستان کا باشعور ووٹر یہ جان چکا تھا کہ تحریک انصاف ہی وہ واحد جماعت ہے جو پاکستان کو اس کرپشن اور مسائل کی دلدل سے نکال سکتی ہے۔