نئی دلی (نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے ایک دولہے کی شادی کی تقریب میں بتی چلی گئی لیکن جب روشنیاں واپس آئیں تو دولہے کی زندگی اندھیر ہوچکی تھی۔ ریاست بہار کے ضلع ویشالی کے شہر حاجی پور میں منعقد ہونے والی تقریب میں دولہا جتندرا کمار ایک پولیس افسر کی بیٹی سے شادی کررہاتھا اور رسومات دھوم دھام سے جاری تھیں کہ اچانک روشنیاں گل ہوگئیں۔ کچھ دیر کے بعد جب بتیاں روشن ہوئیں تو باقی سب تو جوں کا توں تھا لیکن دلہن اپنی جگہ پر موجود نہیں تھی۔ یہ منظر دیکھ کر دولہے کے پاﺅں تلے سے زمین نکل گئی اور اس نے واویلا کرنا شروع کردیا۔ تقریب میں مہمانوں کی ایک بڑی تعدادموجود تھی اور بیچارہ دولہا ہاتھوں میں ہار پکڑے سب کے سامنے غم و الم اور شرمندگی کی تصویر بنا کھڑا تھا۔ جب دلہن کا کچھ اتا پتہ نہ چلا تو پولیس نے اس کی تلاش شروع کردی اور بالآخر اسے قریبی علاقے میں ایک نوجوان کے ساتھ گرفتارکرلیا گیا۔ پولیس کو تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ دلہن اپنے ایک رشتہ دارنوجوان کی محبت میں مبتلا تھی اور دونوں شادی کرنا چاہتے تھے لیکن زبردستی اس کی شادی کسی اور کے ساتھ کی جارہی تھی جس کی وجہ سے وہ عین تقریب کے درمیان میں اپنے محبوب کے ساتھ فرار ہوگئی۔ مقامی عدالت میں دلہن اور اس کے محبوب نے بیان دیا ہے کہ وہ شادی کرنا چاہتے ہیں لہٰذا انہیں دلہن کے باپ اور زبردستی بنائے گئے دولہے سے تحفظ فراہم کرکے اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کی اجازت دی جائے۔ عدالت کی طرف سے حتمی فیصلہ تاحال سامنے نہیں آیا تاہم یہ معلوم ہوا ہے کہ خالی ہاتھ رہنے والا دولہا مایوس ہوکر ریاست چھتیس گڑھ واپس لوٹ چکا ہے۔