اسلام آباد(سی پی پی) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ موجودہ نیب کا احتساب کا نظام صرف لوگوں کی وفاداریاں خریدنے کے لئے ایک شکنجہ ہے،نیب کا نام مٹا دیا جائے، یہ بہت غلط نام ہے ، اس نام سے انتقام کی بو آتی ہے، پی پی پی یا (ن) لیگ کا جو بھی رہنما بات کرے گا اس کے خلاف شکنجہ کسا جائے گا۔
ایک انٹرویو میں سینئر سیاستان نے کہاکہ نیب آج تک کچھ ڈلیور نہیں کر سکا، جب ان کو ضرورت پڑتی ہے مخالفوں کو کچل دیتے ہیں اور نئی حکومتوں اور نئی جماعتو ں کا راستہ بنا دیتے ہیں، اس سے جمہوریت بھی مر جاتی ہے اور کرپشن ختم نہیں ہوتی ۔ احتساب کے لئے ہمارے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز کے پاس زیادہ سے زیادہ اختیارات ہونے چاہئیں اور قوانین کے اندر تبدیلی بھی لانی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ احتساب کے بغیر کوئی ملک چل نہیں سکتا، پی پی پی یا (ن)لیگ کا جو بھی رہنما بات کرے گا اس کے خلاف شکنجہ کسا جائے گا اور اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ ان پارٹیوں کے چاہنے والوں کے سامنے ان پارٹیوں کو بے وقعت کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ نیب کا قانون یہ ہے کہ اگر میں اس کے ساتھ این آر او کرنا چاہتا ہوں یا اگر میاں نواز شریف ہوں یا آصف علی زرداری ہوں نیب والے کہیں گے آئیں بیٹھیں، نیب والے اس پر قانونی طور پر کمیشن لے کر وہ کہتے ہیں آپ گھر چلے جائیں آپ نے پاکستان کو لوٹ لیا ہے تو ٹھیک ہے آپ نے ہمارے ساتھ معاملہ بھی طے کر لیا ہے اور ہمیں بھی کمیشن ملا ہے۔ اس طریقہ کے قوانین کے ساتھ اگر کسی کا احتساب کیا جائے گا تو یہ احتساب نہیں بلکہ انتقام ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان، پی پی پی اور (ن)لیگ بھی نیب قوانین میں تبدیلی چاہتی ہیں، احتساب کے حوالہ سے قوانین کو مزید سخت کیا جائے۔