خواتین وحضرات ۔۔ ایک باپ اور (اس) کی چھوٹی سی بیٹی پانی کے اندر (گھس) کر ندی پار کر رہے تھے‘ بیٹی نے باپ کا ہاتھ پکڑ رکھا تھا‘ وہ دونوں جب پانی کے تیز ریلے کے پاس پہنچے تو بیٹی نے باپ سے کہا ابو میں آپ کا ہاتھ چھوڑ رہی ہوں‘ آ پ میرا ہاتھ پکڑ لیں‘ باپ نے ہنس کر کہا‘ بیٹا ہاتھ آپ پکڑو یا میں‘ بات تو ایک ہی ہے‘ بیٹی نے کہا نہیں‘ بڑا فرق ہے‘مجھے لگتا ہے اگر خدانخواستہ پانی کا ریلا تیز ہو گیا تو میں آپ کا ہاتھ چھوڑ سکتی ہوں لیکن مجھے یقین ہے
پانی خواہ کتنا ہی تیز کیوں نہ ہو جائے آپ میرا ہاتھ نہیں چھوڑیں گے‘ ریاست ایک ایسا ہی باپ ہوتی ہے‘ یہ اپنے بچوں یعنی عوام کا کسی بھی حالت میں ہاتھ نہیں چھوڑتی لیکن پاکستان میں بدقسمتی سے عوام اور ریاست کے درمیان یہ تعلق نظر نہیں آتا‘یہاں ریاست نے آج تک اپنی عوام کو ’’اون‘‘ نہیں کیا‘ آپ بجلی سے لے کر پٹرول تک اور گیس سے لے کر خوراک تک آپ ضروریات کے کسی میدان میں دیکھ لیجئے‘ آپ کو عوام کا ہاتھ ریاست کے ہاتھ میں نظر نہیں آئے گااور حد تو یہ ہے عوام جب مہنگائی پر احتجاج کرتے ہیں تو جواب ملتا ہے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے پاکستان مسلم لیگ (ن)اور پیپلزپارٹی کی قیادت پر ایک بار پھر شدید تنقید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ منی لانڈرنگ کے مزید کیسزکی تفصیلات سامنے آئیں گی توآپ کی نیندیں اڑجائیں گی، ماضی کے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک اقتصادی بدحالی کا شکار ہے، مہنگائی اور ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ بھی شریف خاندان اور زرداری کی حکومتوں میں ہونے والی کرپشن ہے،منی لانڈرنگ کے حوالے سے کیسز منطقی انجام تک پہنچیں گے،سول و عسکری قیادت اور قوم ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے متفق ہے۔انہوں نے کہاکہ کابینہ نے منی لانڈرنگ کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ شریف خاندان اور آصف زرداری نے منی لانڈرنگ کی،
ان لوگوں کے کرتوت تھے جس کے باعث پاکستان اقتصادی بحران کا شکار ہوا، مہنگائی اور ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ بھی شریف خاندان اور زرداری کی حکومتوں میں ہونے والی کرپشن ہے۔انہوں نے کہاکہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے کیسز منطقی انجام تک پہنچیں گے۔انہوں نے کہاکہ ماضی کے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک اقتصادی بدحالی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں شریف خاندان اور زرداری نے کرپشن کی انتہاکی۔انہوں نے کہاکہ
حسن نواز،حسین نواز اور اسحاق ڈار عدالتوں کا سامنا نہیں کررہے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ26 ملین ڈالر ٹی ٹی کے ذریعے شہباز شریف کو موصول ہوئے، ایف آئی اے منی لانڈرنگ کے مقدمات کی تحقیقات کررہی ہے اور آگے مزید ہوشربا تفصیلات سامنے آنے والی ہیں۔انہوں نے کہاکہ شریف خاندان کے 95فیصد اثاثہ جات کی ڈیکلیئریشن ٹی ٹی بیسڈ ہے۔انہوں نے کہاکہ ہل میٹلز کے اکاؤنٹ سے ایک ارب 82کروڑ روپے نوازشریف کو منتقل ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی کی حکومتوں کے
کابینہ ارکان بھی میگا سکینڈلز میں ملوث تھے۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کابینہ کے کچھ ارکان نے بیرون ممالک کے اقامے حاصل کیے،ماضی کی حکومتوں کی بدعنوانی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ آپ ملاحظہ کیجئے آج کی مہنگائی کے ذمہ دار بھی ماضی کے حکمران اور حکومتیں ہیں‘ حکومت کو بہرحال اپنا بیانیہ بدلنا ہوگا‘ ۔۔اسے پرفارم کرنا پڑے گا۔ ہم آج کے موضوعات کی طرف آتے ہیں پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ حکومت نے الزام لگایا کہ
حمزہ شہباز نے 85ارب کی منی لانڈرنگ کی ہے جبکہ نیب کہتا ہے کہ یہ 18کروڑکا معاملہ ہے ،یہ پیسہ 2005سے 2008تک آیا جب مجھے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی اور اس وقت میں پبلک آفس ہولڈر بھی نہیں تھا،میں جو بھی کیا اس وقت کے قانون اور ٹیکس قوانین کے مطابق کیا ، اگر 18کروڑ کی منی لانڈرنگ ثابت نہ ہوئی تو نیازی خان آپ کو کنٹینر پر چڑھ کر قوم سے معافی مانگنی پڑے گی ۔ ملک میں آج بھی احتساب کے علاوہ کچھ نہیں ہوا‘ آصف علی زرداری اور
فریال تالپور ضمانت کیلئے عدالت میں آئیں‘ مراد علی شاہ نیب اسلام آباد آئے اور حمزہ شہباز نیب لاہور میں پیش ہوئے‘ اپوزیشن کی تقریباً ساری قیادت ۔۔اس وقت ضمانتوں پر ہے‘ یہ ملک بڑی تیزی سے ضمانستان بنتا چلا جا رہا ہے‘ اب بقول فواد چودھری نئی ہوش ربا تفصیلات بھی سامنے آنے والی ہیں‘ یہ سلسلہ کہاں جا کر رکے گا‘ کیا ان مقدموں کا فیصلہ بھی ہو گا یا پھر یہ میڈیا کی عدالتوں میں پیش ہو کر ختم ہو جائیں گے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہو گا جبکہ کیا واقعی آج کے تمام مسائل کی وجہ ماضی کی حکومتیں اور لیڈر ہیں‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔