پشاور(آن لائن) موبائل فون کے بے جا استعمال اور ہینڈ فری کے حد سے زیادہ استعمال کے باعث بہر ہ پن کا مرض پاکستان میں شدت اختیارکر رہاہے۔جبکہ بچوں کو کا ن پر تھپڑ مارنے سے بھی بہر ہ پن میں اضافہ ہو رہا ہے۔ والدین ، اساتذہ کی لا علمی کے باعث بچوں کو کانوں پر تھپڑ مارے جا رہے ہیں بہر ہ پن کی بڑی وجہ شوگر بھی ہے۔ سارک ممالک میں بہرہ پن جیسے امراض بہت تیزی سے شدت اختیارکررہے ہیں۔ آگاہی کی کمی کے باعث پاکستان میں مرض شدت اختیار کر رہاہے۔ ماہرین صحت کے مطابق گلہ ،کان ، ناک کے
امراض جس تیزی سے شدت اختیارکررہے ہیں اس حوالے سے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے بچوں کو کان پرتھپڑ مارنے سے گریز کیاجائے۔ بیشتر بچوں کو کان پر تھپڑ لگنے کے باعث پردے میں سوراخ ہو جاتا ہے اور بچوں کے کان سے خون نکلتا ہے۔ پھر آپریشن کے ذریعے نیا پردہ لگانا پڑتا ہے۔ سرکاری تعلیمی اداروں اور پرائیویٹ مقامات ، مستریوں کے پا س کام کرنے والے شاگردوں کو بیشتر اوقات اساتذہ یا سینئر کانوں پر تھپڑ مار رہے ہیں۔ جس کے باعث بیشتر بچوں کے کان کے پردے پھٹ جاتے ہیں۔