بغداد(این این آئی)عراق کے پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی نے باور کرایا ہے کہ ان کے ملک کو تربیت اور لوجسٹک سپورٹ کے شعبوں میں امریکی فوج کی ضرورت ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق الحلبوسی نے یہ بات امریکی وزیر دفاع پیٹرک شنہن سے ملاقات کے دوران کہی۔
ملاقات میں دونوں شخصیات نے زور دیا کہ عراق کی تعمیر نو اور وہاں استحکام کی واپسی کے سلسلے میں عالمی برادری کی جانب سے کوششوں کی ضرورت ہے۔ اسی طرح پناہ گزین کیمپوں میں موجود ہزاروں عراقیوں کی گھروں کو واپسی اور متاثرہ علاقوں میں خدمات پیش کرنے کے سلسلے میں عراقی حکومت کی معاونت پر تبادلہ خیال ہوا۔امریکی وزارت خارجہ کے ایک ذمے دار نے کچھ عرصہ قبل بتایا تھا کہ تہران پر عائد امریکی پابندیوں کے باوجود واشنگٹن نے یکم دسمبر 2018 کو عراق کو اس حوالے سے استثناء دے دیا ہے کہ وہ ایران سے بجلی درآمد کر لے جس پر بغداد شدت سے انحصار کر رہا ہے۔ ذمے دار کا کہنا تھا کہ پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے اور درآمدات کے ذرائع کو متنوع بنانے سے عراق اپنی معیشت کو مضبوط بنانے اور ترقی دینے میں کامیاب ہو جائے گا۔گزشتہ برس مئی میں امریکا اس جوہری معاہدے سے علاحدہ ہو گیا تھا جو ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان جولائی 2015 میں طے پایا تھا۔ بعد ازاں نومبر 2018 میں واشنگٹن نے ایران کے توانائی سیکٹر پر دوبارہ سے پابندیاں عائد کر دیں۔