جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

پیپلز پارٹی کے کارکنوں پر لاٹھی چارج اور گرفتاریوں کے بعد اسفند یارولی خان بھی میدان میں آ گئے، بڑا مطالبہ کر دیا

datetime 20  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے راولپنڈی میں پیپلزپارٹی کے کارکنوں پر پولیس کے لاٹھی چارج اور تشدد سمیت گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے سیاسی کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے،اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے مظاہرین کا راستہ نہیں روکا جانا چاہئے تھا ، پرامن مظاہرین پر تشدد اور لاٹھی چارج سے حالات خراب ہوئے ،

انہوں نے کہا کہ قوم کو وقت بھی یاد ہے جب اسلام آباد کے ڈی چوک میں126دن تک دھرنا دینے والوں نے پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملہ کیا تو انہیں روکنے والا کوئی بھی اہلکار موجود نہیں تھا، آج وہی لوگ سیاسی مخالفین کو بزور شمشیر دبانے کی کوشش میں لگے ہیں، احتجاج جمہوریت کا حسن ہے اور ملک میں بسنے والے ہر شہری کو اپنے مطالبات کیلئے پر امن احتجاج کا حق حاصل ہے، انہوں نے کہا کہ حکمران اپوزیشن سے خائف ہیں اور اپنے غیر جمہوری رویہ سے سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے نیب کو استعمال کر رہے ہیں، اسفندیار ولی خان نے استفسار کیا کہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کے خلاف کیس کراچی کی بجائے اسلام آباد منتقل کرنے کا کیا جواز بنتا ہے، ؟ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت سندھ حکومت کی اکثریت و مقبولیت سے خائف ہے اور طاقت کے زور پر پیپلزپارٹی کو دیوار سے لگانے کی کوشش میں مصروف ہے ، انہوں نے کہا کہ اے این پی احتساب پر یقین رکھتی ہے تاہم اسے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کے خلاف ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ شفاف اور غیر جاندارانہ بلا امتیاز احتساب کیا جائے اور اس کا آغاز حکومتی بنچوں سے ہونا چاہئے، اسفندیار ولی خان نے مزید کہا کہ گرفتار کئے گئے کارکنوں کو رہا کر کے لاٹھی چارج اور خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے، نیب کو بطور ہتھیار سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کرنے سے گریز کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے بغیر کوئی دوسرا نظام نہیں چل سکتااور تمام مسائل کا حل جمہوریت میں مضمر ہے ،

عوام کی حکمرانی یقینی بنانے کیلئے تمام سیاسی قوتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے ذریعے تمام سیاسی و مذہبی قوتوں کے پاس جمہوریت کی بقاء کیلئے متحد ہونے کے سوا کوئی چارہ نہیں ،اسفندیار ولی خان نے کہا کہ جمہوریت کو درپیش مشکلات اور مسائل کا حل نکالنے کیلئے تمام سیاسی قوتوں کو مصلحتوں سے نکلنا ہو گا اور عوام کی حکمرانی کو یقینی بنانے اور جمہوری اداروں کے استحکام و مضبوطی کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانا ہونگے،انہوں نے کہا کہ ملک میں عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی روایت ختم ہونی چاہئے اور عوامی رائے کے نتیجے میں بننے والے حکمرانوں کے راستے میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے کے بغیر ملک و قوم کے مسائل میں اضافہ ہوتا رہے گا جس سے ملک کمزور اور بدنام ہو گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…