کراچی( آن لائن ) مبینہ جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ عمیر ایسوسی ایٹس کے مالک محمد عمیر کو دبئی سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم محمد عمیر کے بینک اکانٹ میں اربوں روپے منتقل گئے تھے اور عمیر کا نام 20 مرکزی ملزموں میں شامل ہے۔2015 سے مفرور محمد عمیرسے متعلق معلوم ہوا ہے کہ وہ اومنی گروپ کا آفس بوائے تھا۔ ملزم محمد عمیر کو اپنے نام پر جعلی اکاونٹ کھولے جانے کا علم بھی تھا۔
ملزم محمد عمیر پاکستان سے فرار ہونے کے بعد متحدہ عرب امارت کی ایک کمپنی میں ملازمت کررہا تھا۔دوسری جانب قومی احتساب بیورو(نیب) نے مبینہ جعلی بینک اکاوننٹ کیس کی تحقیقات مزید تیز کردی ہیں۔ ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ نیب راولپنڈی نے رواں ماہ سابق صدر آصف زرداری، بلاول بھٹو اور فریال تالپور کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اطلاعات ہیں کہ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کو بھی رواں ماہ ہی طلب کیا جائے گا، فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملزمان کو نیب راولپنڈی کے دفتر طلب کیا جائے گا۔ملزمان کا بیان ریکارڈ کرنے کے علاوہ تحریری جواب طلب کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا اور تفتیشی افسران نے تحریری سوالنامہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے۔یاد رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی( ایف آئی اے) نے بے نامی اکانٹس سے منی لانڈرنگ کیس میں 32 افراد کے خلاف تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی۔ رپورٹ میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے نام بھی شامل تھے۔ایف آئی اے نے اسی معاملہ میں نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور بینکر طحہ کو گرفتار کیا تھا جو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔ اومنی گروپ کے سربراہ جعلی بینک اکانٹس سے فائدہ اٹھانے والی کمپنیوں کے ساتھ تعلق کا اقرار بھی کر چکے ہیں۔سابق وزیر اعظم آصف علی زرداری اور فریال تالپور نے عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر رکھی ہے۔سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کی رپورٹ پر نیب کو تحقیقات کرنیکا حکم دیا تھا۔ نیب نے معاملے کی تحقیق کیلئے چار کمبائن انویسٹی گیشن ٹیمیں تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا۔