اوٹاوا(نیوزڈیسک) پاکستان میں ”رواج“ ہے کہ انتخابات میں ہر ہارنے والا امیدوار مخالف پر دھاندلی کے الزامات عائد کرتا ہے اور تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے، اور حد تو یہ کہ تحقیقات میں اگر دھاندلی ثابت نہ ہو تو تحقیقات کرنے والوں پر دھاندلی میں ملوث ہونے کا بہتان باندھ دیا جاتا ہے، لیکن کینیڈا میں انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے دوران ایک نئی روایت کو جنم دیا گیا ہے جہاں امیدواروں کے ووٹ برابر نکلنے پر ”ٹاس“ کے ذریعے سیٹ کا فیصلہ کر دیا گیا۔ کینیڈا میں مئی میں ہونے والے صوبائی انتخابات میں پرنس ایڈورڈ آئس لینڈ کی سیٹ پر لبرل امیدوار ایلن مک لساک2ووٹوں سے کامیاب ہوئے لیکن ان کی مخالف امیدوار پروگریسو کنزرویٹو پارٹی کی میری ایلن نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دے دی۔ جب ووٹ دوبارہ گنے گئے تو دونوں امیدواروں کے ووٹ برابر نکلے۔ دوبارہ گنتی کرنے والے جج جان ڈوگلس نے دونوں امیدواروں سے کہا کہ وہ سکے کے ذریعے ٹاس کرلیتے ہیں ، جو ٹاس جیت جائے وہ اس سیٹ کا حقدار ہو گا۔ دونوں امیدواروں نے رضامندی ظاہر کر دی ۔ اس طرح لبرل امیدوار ایلن مک لساک ٹاس جیت کر دوبارہ فاتح قرار پائے اور میری ایلن نے اپنے 2زائد نکلنے کے باوجود دھاندلی کا شور مچانے کی بجائے اپنی شکست تسلیم کر لی۔