راولپنڈی (این این آئی)راولپنڈی کی کسٹمز عدالت نے ملزمہ کی عدم حاضری پر ایک بار پھر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ملزمہ کبھی عمان اور کبھی دوبئی جاتی ہے عدالت پیش کیوں نہیں ہوتی ۔جمعہ کو ماڈل آیان علی کیس کی سماعت کسٹمز عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کی ۔
سماعت کے دور ان عدالت کا ملزمہ کی عدم حاضری پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملزمہ کے تمام اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلیں جوبحق سرکار ضبط کئے جائیں گے۔ سماعت کے دور ان وکلاء اور جج کے مابین دلچسپ مکالمہ ہوا۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ تین سال ہو گئے ملزمہ عدالت پیش نہیں ہوئی۔وکیل ملزمہ نے کہاکہ میری موکلہ کی طبیعت ناساز ہے اس وجہ سے پیش نہیں ہو رہی۔وکیل ملزمہ نے کہا کہ مارچ تک کا وقت دے دیں موکلہ واپس آ جائیگی۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ ملزمہ کبھی عمان اور کبھی دوبئی جاتی ہے عدالت پیش کیوں نہیں ہوتی۔جج نے کہاکہ بار بار تاریخیں لینے کی بجائے میرے حکم کے خلاف حکم امتناعی لے آئیں۔سماعت کے دور ان ملزمہ کو آئندہ تاریخ پر اشتہاری ملزمہ قرار دینے کی ضابطہ قانون کی کارروائی شروع ہوئی ۔ کسٹمز پراسیکیوٹر نے کہاکہ ملزمہ دبئی سے عمان چلی جاتی ہے پاکستان نہیں آتی ۔عدالت نے دونوں ضامنوں کو شوکاز نوٹس بھی جاری کرتے ہوئے ملزمہ کے دونوں ضامنوں بھی عدالت طلب کرلیا بعد ازاں ایک ضامن محمد نواز عدالت پیش ہوئے ۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 9فروری تک ملتوی کرتے ہوئے کہاکہ قانونی کارروائی نہیں روکی جاسکتی۔ یاد رہے کہ عدالت پہلے ہی ایان علی کی تین درخواستوں کو مسترد کر چکی تھی۔