ریاض (این این آئی) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفند یار ولی خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں دوہرے معیار کا احتساب جاری ہے، احتساب کے نام پر سیاستدانوں کو بدنام کیا جا رہا ہے ، عمران خان الیکشن سے قبل مجھ پر الزام لگاتے تھے میری ملائشیا اور دبئی میں خفیہ جائیدادیں ہیں ،اب وہ وزیراعظم ہیں اور ان کے ماتحت تمام سراغ رساں ادارے موجود ہیں اب میری خفیہ جائیدادوں کا سراغ لگا کر مجھے واپس کر دیں،عمران کی الزامات کی سیاست نے اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا ہے،
مہنگائی سے ملکی اقتصادی حالت خراب ہو رہی ہے،پرامن افغانستان پرامن پاکستان کی ضمانت ہے ،دونوں ممالک کو بہتر فیصلہ سازی کرکے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفند یار ولی خان نے یہ بات ریاض میں سیاسی، سماجی، ادبی، مذہبی اور سول سوسائٹی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اسفند یار ولی خان نے کہا کہ پاکستان میں دوہرے معیار کا احتساب جاری ہے، احتساب کے نام پر سیاستدانوں کو بدنام کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان الیکشن سے قبل مجھ پر الزام لگاتے تھے کہ میری ملائشیا اور دبئی میں خفیہ جائیدادیں ہیں اب وہ ملک کے وزیراعظم ہیں اور ان کے ماتحت تمام سراغ رساں ادارے موجود ہیں وہ اب میری خفیہ جائیدادوں کا سراغ لگا کر مجھے واپس کر دیں۔اسفند یارولی خان نے کہا کہ عمران خان نے بدتمیزی اور الزامات کی سیاست کو فروغ دیا ہے اور اخلاقیات کا جنازہ نکال کر رکھا دیا ہے، جو قوتیں انہیں لائی تھیں وہ بھی اب پریشان ہیں کہ اسے واپس کیسے بھیجا جائے، ملک پرکشش نعروں سے نہیں بلکہ عملی اقدامات کی بدولت چلا کرتے ہیں، پاکستان کے عوام جھوٹے اور بے بنیاد وعدوں پر عمران خان کا محاسبہ ضرور کریں گے، احتساب کا جو دوہرا معیار روا رکھا جا رہا ہے کہ ایک جانب بنی گالا کو تو ریگولیٹ کرنے کا کہا گیا جبکہ دوسری جانب کراچی سمیت ملک بھر میں غریب افراد کے مکانات اور
دوکانیں مسمار کر دی گئیں ایک جانب علیمہ خان کو محض جرمانہ سنایا جا رہا ہے تو دوسری جانب ملک کے تین مرتبہ وزیراعظم رہنے والے نوازشریف کو جیل میں دھکیل دیا گیا ہے ملک میں جس قدر مہنگائی کا دور دورہ ہے اور ملک میں اقتصادی حالت خراب ہو رہی ہے اس سے مڈل کلاس کا خاتمہ ہو رہا ہے یہ یاد رکھئے کہ جب مڈل کلاس متاثر ہوکر لوئر کلاس سے ملتی ہے تو ملک کے اندر انقلاب برپا ہوتا ہے اپوزیشن کے افراد جب میرے پاس آئے تو میں نے انہیں کہا تھا کہ ہم اتحاد کریں گے اور
اتحاد ایسا ہوگا جو حکومت کو راہ دیکھائے گا کہ ملک میں بہتری کیسے لائی جاسکتی ہے ہمارا اتحاد حکومت کو گرانا نہیں ہے بلکہ ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت اپنے وزن سے خود ہی گر جائے گی، پرامن افغانستان پرامن پاکستان کی ضمانت ہے اور خوشحال پاکستان ترقی کی جانب بڑھتے افغانستان کی ضمانت ہے اس لئے دونوں ملکوں کو بہتر فیصلہ سازی کرکے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان پانچ بھائیوں کی سرزمین ہے جس میں پنجاب بڑا بھائی ہے ہمیشہ سے یہ تاثر ملتا رہا ہے کہ
اصل پنجاب ہی پاکستان ہے ہمیں اس تاثر کو ختم کرنا ہے اور احباب اختیار کو چاہئے کہ وہ اس تاثر کو ختم کریں تقریب ۔میں اے این پی سعودی عرب کے سابق صدر گل زمین سعید کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اسفند یار ولی نے کہا کہ ان جیسا انسان صدیوں میں پیدا ہوتا ہے ۔انہوں نے ہمیشہ پارٹی کے ساتھ اپنا تعلق پختہ رکھا اور پارٹی کو مستحکم اور مضبوط بنایا اے این پی گل زمین سعید کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔ اسفند یار ولی نے کہا کہ میں جب بھی ریاض آتا ہوں تو دیکھتاہوں یہاں سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر تمام سیاسی جماعتوں کے افراد ایک ساتھ بیٹھتے ہیں ،کاش پاکستان میں بھی ایسے ہی لوگ ایک گلدستے کی مانند نظر آئیں۔ تقریب سے ظہور علی خان، ڈاکٹر مزمل، وسیم ساجد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔