منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

سانحہ صفوراچورنگی ، مرکزی ملزم سعد عزیز کی آپ بیتی ، ڈانس پارٹیاں چھوڑ کر دہشتگرد بن گیا

datetime 24  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک) سانحہ صفورا چورنگی میں ملوث مرکزی ملزم سعد عزیز قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی تحویل میں ہے اور تفتیش کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں ، تفتیشی ذرائع کو ملنے والی معلومات کے مطابق 27 سالہ بزنس گریجویٹ دہشت گرد کی زندگی یونیورسٹی کے پہلے دو سال نارمل تھی، قریبی دوستوں کا کہنا ہے سعد کو برگر بچہ کہا جاتا تھا، اس کی گرلز فرینڈز بھی تھیں، دوستوں کے ساتھ شیشہ پینے کی محفلوں میں بھی شریک رہتا تھا، خوش مزاج اور فٹ بال کا سرگرم کھلاڑی تھا مگر تیسرے سال یکا یک تبدیلی آئی تو سب نے محسوس کی، سعد نے لڑکیوں سے بات کرنا چھوڑ دی۔ڈان نیوز کے مطابق ملزم پھر اچانک کلاس روم میں بھی پچھلی نشستوں پر بیٹھنے لگا۔ داڑھی بڑھالی، پرانے دوستوں کو چھوڑ دیا۔ آئی بی اے اقراءسوسائٹی میں مذہبی رجحان رکھنے والے لوگوں میں بیٹھنے لگا۔ بی بی اے کی ڈگری لینے کے بعد سعد کا کسی دوست سے کوئی خاص رابطہ نہ رہا۔ وہ چند ماہ کے لئے کہیں چلا بھی گیا، کچھ لوگوں کا خیال ہے وہ جہادی تربیت پر گیا تھا، وہ کسی تبلیغی جماعت میں شامل نہیں ہوا بلکہ کچھ عجیب سے لوگوں کی صہبت میں شامل ہوا تھا۔ 2013 میں آئی بی اے کے ہم خیال 8 طلبا نے الراشدین نامی آن لائن میگزین بھی شروع کیا۔ ان طلبہ میں 2010 اور 2011 کے بیجز کے سٹوڈنٹ شامل تھے۔میگزین میں کالج اور یونیورسٹی کے طلبا کو اظہار خیال کی دعوت دی گئی جس کا مقصد شدت پسندی کو اجاگر کرنا تھا۔ دوسری طرف ایکسپریس ٹریبیون کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ملزم ڈیفنس میں سماجی کارکن سبین محمود کے قتل کا اعتراف کرچکا ہے ، سبین محمود کو ڈیفنس فیز 2 ایکسٹینشن لائبریری کے قریب سگنل پر اس نے خودگولی ماری۔ سعد عزیز نے یہ بھی بتایا کہ وہ سبین محمود کے سیمیناروں میں باقاعدہ شرکت بھی کرتا تھا۔ بلوچستان کے موضوع پر ماما قدیر بلوچ کی احتجاجی مہم پر مبنی سیمینار میں بھی اس نے شرکت کی تھی جس کے بعد سبین کو قتل کیا گیا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…