لاہور (آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی نے ایک تیر سے دو شکار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے درمیان ڈیل کا بیانیہ عوام میں لے جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کچھ دنوں سے سابق وزیراعظم نواز شریف سے متعلق این آر او کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔نواز شریف کا جیل سے اسپتال منتقلی کا معاملہ اور اس کے بعد حمزہ شہباز کا لندن چلے جانا کسی ڈیل کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔
جبکہ حکومتی رویے میں بھی تھوڑی نرمی پیدا ہو گئی ہے جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ نواز شریف اور حکومت کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں۔تاہم پاکستان پیپلز پارٹی نے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ن لیگ اور پی ٹی آئی میں ہونے والی ڈیل کا بیانیہ عوام میں لے کر جائیں گے۔پیپلز پارٹی نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی مخالفت نہیں کرےگی۔تاہم نوازشریف کی ضمانت پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا کر سیاسی فائدہ اٹھایا جائے گا۔واضح رہے نوازشریف کی ناساز طبیعت سے حالات سازگار بن گئے ہیں۔ حمزہ شہباز کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر حکومت کا نرم رویہ، نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت، نواز شریف اور مریم نواز کی خاموشی رنگ لے آئے گی۔اسی حوالے سے معروف صحافی کامران خان کے تجزیے کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف آزمائش سے نکل رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کی معنی خیزخاموشی رنگ رہی ہے نواز شریف کی طبیعت ناساز ہے مگر حالات سازگار ہوتے جارہے ہیں۔وہ جیل سے اسپتال منتقل ہو چکے ہیں جہاں وہ آرام دہ کیفیت میں ہیں۔اسپتال میں ان کے میڈیکل ٹیسٹ بھی ہو رہے ہیں۔
کامران خان کا مزید کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ان کی اپیل زیر سماعت ہے جہاں میڈیکل رپورٹس بھی پیش کی جائیں گی۔یہاں عدالتی فیصلے سے قبل کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم سیاسی پنڈت یہ سمجھتے ہیں کہ نواز شریف کی طبی بنیادوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ سے ضمانت ہو سکتی ہے۔