لاہور (نیوز ڈیسک) ’’نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم‘‘ کے مکانات کرائے پر نہیں دیے جا سکیں گے، جس کے نام مکان ہو گا وہی اس میں رہائش اختیار کرے گا، قرعہ اندازی میں کامیاب الاٹیوں کی مکان میں رہائش اور فروخت کے لیے ایس او پیز تیار کر لیے گئے ہیں، پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی نے نئے حکم نامے کی منظوری دے دی ہے۔ اس کے مطابقان مکانوں کو کرایہ پر نہیں دیا جا سکے گا
کرایہ داری عمل کو روکنے کے لیے نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی میں ڈائریکٹوریٹ تشکیل دیا جائے گا۔ قرعہ اندازی میں کامیاب ہونے والے افراد یہ گھر پانچ سال تک نہیں بیچ سکیں گے اور انہیں پانچ سال رہائش اختیار کرنا لازم ہو گا، ان ایس او پیز کے اطلاق کا آغاز لودھراں، چشتیاں اور رینالہ خورد میں تعمیر ہونے والے گھروں سے ہو گا۔ واضح رہے کہ صوبائی وزیر ہاؤسنگ میاں محمودالرشید کی زیرِ صدارت محکمہ ہاؤسنگ میں وزیراعظم اپنا گھر سکیم کے حوالے سے پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی بورڈ کا اجلاس ہواجس میں لاہورسمیت فیصل آباد، سیالکوٹ اور راولپنڈی میں سستے گھروں کی تعمیر سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں سیکرٹری ہاؤسنگ حسن اقبال اور یعقوب اظہار سمیت پھاٹا کے تمام بورڈ ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس میں سستے گھروں کی تعمیر، مجوزہ سائٹ آفسز، درخواست فارم، گھروں کے سائز، متوقع قیمت اور کنٹریکٹرز کے معاملات سمیت دیگر امور کو حتمی شکل دی گئی۔ اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے میاں محمود الرشید نے کہا کہ بورڈ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم اپنا گھر سکیم کے لئے اشتہارات گلے ہفتے میڈیا میں دیئے جائیں گے تا کہ درخواستوں کی وصولی کا باقاعدہ آغاز کیا جا سکے۔لاہور میں سستے گھروں کی تعمیر سے متعلق ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیرہاؤسنگ میاں محمودالرشید نے کہا کہ لاہور میں منصوبہ شروع کرنے کیلئے جگہوں کا تعین کیا جاچکا ہے۔ لاہور کیلئے لے آؤٹ پلان کی تیاری کا عمل دو ماہ میں مکمل ہو جائے گا جس کے بعد رواں سال مارچ میں لاہور، فیصل آباد، سیالکوٹ اور راولپنڈی میں بھی منصوبہ شروع کردیا جائے گا۔