لاہور (ا ین این آئی) سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد محمد نواز شریف نے ملکی معاشی صورتحال اور موجودہ حکومت کی پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج جو معاشی صورتحال ہے اگر ایسا ہی رہا تو دس سال بعد پاکستان کے قرضے ہماری آمدن سے زیادہ ہو جائینگے ،ہمیشہ ملک کی بھلائی کیلئے کام کیا ہے ،ہمارے دور میں ملک ترقی کے راستوں پر چلنے لگا تھا مگر ملک دشمن عناصر کو ملک کی ترقی برداشت نہ ہوئی،
اچھا وقت جلد آئے گا ،میرا حوصلہ بلند ہے اور وہ جلد عوام کے درمیان ہوں گا۔میڈیا رپورٹس اور پارٹی رہنماؤں کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں ملاقاتیں کرنے والے پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے طبیعت سے متعلق پوچھنے پر کہا کہ الحمداللہ ٹھیک ہوں ۔نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنان سے بھی انکی خیریت دریافت کی۔اس موقع پر پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ صحت کے پیش نظر آپ کو ہسپتال داخل یا رہائی ملنی چاہیے۔اس پر نوازشریف نے جواب دیا کہ جیل میں بھی قید ہوں اور ہسپتال میں بھی قیدی جیسی ہی صورتحال ہوتی ہے۔پارٹی رہنماؤں نے سابق وزیراعظم سے استفسار کیا کہ میڈیکل بورڈ نے چیک اپ کیا، ڈاکٹرز نے آپ کی صحت کے بارے میں کیا کہا؟۔نوازشریف نے کہا کہ ڈاکٹرز کہتے ہیں میاں صاحب آپ کا دل بڑھا ہوا ہے، میں نے ڈاکٹروں سے کہا میرا دل تو ویسے ہی بڑا ہے،کھلے دل کا انسان ہوں۔نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں سابق وزرائے اعظم کے ساتھ تو ناروا سلوک ہوتا رہا لیکن سابق صدر کے ساتھ ایسا سلوک پہلی بار ہوا، آج بھی سابق صدر ممنون حسین کو جگہ جگہ روک کر تلاشی لی گئی، ممنون حسین بزرگ ہیں، انہیں گاڑی سے اتار کر جیل تک پیدل بھیجا گیا، کسی ملک میں سابق صدر کے ساتھ ایسا سلوک نہیں ہوتا۔رہنماؤں نے ملکی معاشی اور مجموعی صورتحال کے حوالے سے بھی بات کی۔جس پر نواز شریف نے ملکی معاشی صورتحال اور موجودہ حکومت کی پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دور میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا،
بیرونی سرمایہ کار ہمارے دور میں پاکستان میں انویسٹمنٹ کرنے لگے تھے، ہمارے دور میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوئیں ،ملک ترقی کے راستوں پر چلنے لگا تھا مگر ملک دشمن عناصر کو ملک کی ترقی برداشت نہ ہوئی۔آج جو معاشی صورتحال ہے اگر ایسا ہی رہا تو دس سال بعد پاکستان کے قرضے ہماری آمدن سے زیادہ ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیشہ ملک کی بھلائی کیلئے کام کیا ہے ،مسلم لیگ (ن) عوام کی عدالت میں آج بھی سرخرو ہے، عدالتی کیسز اور جیلوں سے نہیں ڈرتے ،
آئین توڑنے والے کمر درد کے بہانے سے آج بھی ملک سے باہر ہے۔نواز شریف نے احسن اقبال سے سی پیک کے منصوبوں کے متعلق بھی پوچھا۔جبکہ سردار ایاز صادق اور شاہد خاقان عباسی نے قومی اسمبلی کے اجلاسوں کی کاروائیوں سے نواز شریف کو آگاہ بھی کیا۔جس پر نواز شریف نے کہا کہ میری عدم موجودگی میں آپ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر عوام کے حق میں آواز اٹھائیں، اچھا وقت جلد آئے گا ،میرا حوصلہ بلند ہے جلد عوام میں ہوں گا۔ملاقاتوں کے دوران نواز شریف نے غالب کا شعر بھی سنایا کہ زندگی اپنی جب اس شکل سے گزری غالب ۔۔۔ہم بھی کیا یاد کریں گے کہ خدا رکھتے تھے۔