جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

پی ٹی آئی ترجمانوں میں تکبر۔۔۔!!! عمران خان نے فواد چوہدری اور فیاض الحسن کو خاص طور پر کیا ہدایات جار ی کردیں؟اپوزیشن بھی دنگ، کیا ہونیوالا ہے؟

datetime 16  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان اپنی حکومت کی میڈیا حکمت عملی میں تبدیلی چاہتے ہیں اور انہوں نے پی ٹی آئی کے تمام ترجمانوں سے کہا ہے کہ وہ احترام اور انکساری کا مظاہرہ کریں اور میڈیا اور اپوزیشن ارکان کے ساتھ بات چیت میں تکبر کا اظہار نہیں ہونا چاہئے۔روزنامہ جنگ کے مطابق  میڈیا اسٹریٹجی کے حوالے سے وزیراعظم ہائوس میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت

ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ پی ٹی آئی حکومت کے نمائندے اور رہنمائوں کو صحافیوں اور اپوزیشن کے سوالوں اور تحفظات کے اظہار پر جواب احترام سے دینا ہوگا۔ اسی اجلاس میں سابق رکن قومی اسمبلی ندیم افضل چن کو وزیراعظم کا ترجمان بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شامل مرکز اور پنجاب کے وزیر اطلاعات (فواد چوہدری اور فیاض الحسن چوہان) سے کہا گیا کہ وہ اپنا لب و لہجہ تبدیل کریں۔ پیغام یہ دیا گیا کہ پی ٹی آئی اب اپوزیشن نہیں بلکہ حکومتی جماعت ہے اور اس لئے اسے اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا۔ بطور ترجمان تقرری کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد اس نمائندے نے جب ندیم افضل چن سے رابطہ کیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنی حکمت عملی تبدیل کی ہے، وزیراعظم عمران خان نے تمام متعلقہ شخصیات سے کہا ہے کہ وہ متکبر نظر نہ آئیں، عاجزی اور احترام کا رویہ اختیار کریں۔ چن نے کہا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے وہ نمائندے جو ٹیلیویژن پر نظر آتے ہیں اور میڈیا سے رابطے میں رہتے ہیں، سے بھی وزیراعظم نے کہا ہے کہ وہ ٹاک شوز کے دوران صحافیوں اور سیاست دانوں کے ساتھ بات چیت کے دوران نرم مزاجی کا مظاہرہ کریں۔ چن نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی میڈیا ٹیم سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ لوگوں کو قوم کو درپیش مسائل سے آگاہ کریں اور انہیں بتائیں کہ حکومت ان کے حل کیلئے کیا کر رہی ہے۔

پیر کو ہونے والے اس اجلاس میں شرکت کرنے والے پی ٹی آئی کے ایک ذریعے کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت کے وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی اور ندیم افضل چن دو ایسے شرکاء تھے جنہوں نے پی ٹی آئی حکومت کی میڈیا اور سیاسی حکمت عملی میں تبدیلی پر زور دیا۔ ذریعے کا کہنا تھا کہ یوسف زئی کی رائے تھی کہ حکومت میں رہتے ہوئے پی ٹی آئی کو چاہئے کہ وہ اپوزیشن کو مشتعل نہ کرے۔  ندیم چن کا کہنا تھا کہ میڈیا اور اپوزیشن کی تنقید کا جواب دینے کیلئے دلائل اور حقائق سامنے لانے کی حکمت عملی اختیار کی جائے۔

ذریعے کا یہ کہنا  تھا کہ وزیر خزانہ اسد عمر بھی اجلاس میں موجود تھے۔ میڈیا میں پی ٹی آئی حکومت کی نمائندگی کرنے والوں سے کہا گیا کہ وہ حکومت کی معاشی پالیسی اور اس کی حکمت عملی سے آگاہی رکھیں تاکہ عوام کے سامنے اس بات کا دفاع کیا جا سکے کہ ملک کی معاشی بنیاد کو کس طرح درست کیا جا رہا ہے۔ اب تک پی ٹی آئی حکومت کا طرز عمل اپوزیشن جیسا رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس پر سب ہی تنقید کر رہے ہیں۔ سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کیلئے ضروری سمجھے جانے والے سیاسی استحکام کیلئے کوششیں کرنے کی بجائے، پی ٹی آئی رہنما اپوزیشن اور میڈیا کو تنگ کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑ رہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…