اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ڈائریکٹر جنرل عالمی ادارہ صحت ڈاکٹر ٹیڈروس نے پاکستان سے صحت کے شعبے میں بھر پور تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا جبکہ وزیر صحت عامر محمود کیانی نے صحت کے شعبے میں جاری اصلاحات اور درپیش چیلنجز اور ان کے تدارک کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سال کے آخر تک تقریبا 50 فیصد آبادی ہیلتھ کارڈ سے مستفید ہو جائے گی،
حکومت پاکستان غربت کی لکیر سے نیچے رہنے والے افراد کو ہیلتھ کارڈ فراہم کر رہی ہے، وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق صحت کا شعبہ اولین ترجیح ہے۔ پیر کو ڈائریکٹر جنرل عالمی ادارہ صحتڈاکٹر ٹیڈروس پاکستان پہنچے جہاں انہوں نے وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں ملک میں صحت کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر عالمی ادارہ صحت کے ڈی جی نے پاکستان سے صحت کے شعبے میں بھر پور تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا جب کہ وزیر صحت نے صحت کے شعبے میں جاری اصلاحات اور درپیش چیلنجز اور ان کے تدارک کا جائزہ بھی پیش کیا۔اس موقع پر عامر محمود کیانی نے کہا کہ اس سال کے آخر تک تقریبا 50 فیصد آبادی ہیلتھ کارڈ سے مستفید ہو جائے گی۔ حکومت پاکستان غربت کی لکیر سے نیچے رہنے والے افراد کو ہیلتھ کارڈ فراہم کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے اصلاحاتی ایجنڈے کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کی تکنیکی معاونت حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے جب کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق صحت کا شعبہ اولین ترجیح ہے۔وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی نے ڈی جی عالمی ادارہ صحت ڈاکٹر ٹیڈروس کے ہمراہ پولیو کے ایمر ایجنسی اپر یشن سیل کا دورہ بھی کیا اور سرکاری مہمان کو پولیو کے خاتمے کی حکمت عملی
اور ابتک کے گیے اہداف پر بریفنگ دی۔وزیرصحت نے بتایا کہ قومی پولیو ٹاسک فورس مہلک بیماری کے خاتمے کے لیے حکومت کے عزم کی آینئہ دار ہے اور تین ریجنز پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے جہاں وائرس مسلسل موجود ہے۔عامر محمود کیانی نے ڈی جی عالمی ادارہ کو بتایا کہ پولیو کے خاتمے کے حوالے سے والدین کی آگاہی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ ہر پولیو مہم میں بچوں کو قطرے پلواائیں۔