جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

امریکا اپنے فوجیوں کے انخلا کے باوجود شام میں کردوں کا تحفظ چاہتا ہے، ٹرمپ

datetime 3  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ وہ شام سے اپنے فوجیوں کے انخلا کے باوجود کردوں کا تحفظ چاہتے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے واشنگٹن میں کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا آنے والے وقت میں شام سے نکل رہا ہے لیکن انھوں نے وضاحت نہیں کی ہے کہ امریکا کا کتنے عرصے میں شام سے انخلا ہوگا۔

قبل ازیں میڈیا میں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ امریکی فوجیوں کے انخلا میں چار ماہ کی توسیع کی جاسکتی ہے۔تاہم صدر ٹرمپ نے اس کی یہ وضاحت کی کہ انھوں نے کبھی یہ نہیں کہا تھا کہ فوجیوں کے انخلا میں چار ماہ لگ سکتے ہیں۔انھوں نے ایک مرتبہ پھر یہ بات دہْرائی ہے کہ روس اور ایران شام سے امریکا کے انخلا کے فیصلے پر ناخوش ہیں۔واضح رہے کہ امریکی صدر گذشتہ ماہ شام سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تھا اور یہ کہا تھا اس ملک میں میں داعش گروپ شکست سے دوچار ہو چکا ہے اور امریکی فوجیوں کا وہاں موجود ہونے کا صرف یہی ایک جواز تھا۔شام میں اس وقت قریباً دو ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔ان میں زیادہ تر خصوصی فورسز سے تعلق ر کھتے ہیں اور وہ امریکا کے حمایت یافتہ کرد اور عرب جنگجوؤں پر مشتمل شامی جمہوری فورسز ( ایس ڈی ایف) کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔امریکا کی ایس ڈی ایف کے ساتھ شراکت داری سے داعش کو شام میں اس کے زیر قبضہ علاقوں میں شکست دینے میں ضرور مدد ملی ہے لیکن اس سے اتحاد پر امریکا کا نیٹو اتحادی ترکی نالاں ہے۔ وہ ایس ڈی ایف میں شامل کرد ملیشیا وائی پی جی کو ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں لڑنے والے باغی گروپ کردستان ورکرز پارٹی ( پی کے کے) کا اتحادی سمجھتا ہے۔شام کے بعض علاقوں میں ترک فورسز اور ان کے اتحادی شامی باغیوں کی ایس ڈی ایف سے جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔تاہم امریکا کے دباؤ کی وجہ سے ترکی کی فوج نے ابھی تک شام میں ایس ڈی ایف کے خلاف کوئی بڑی کارروائی نہیں کی ہے اور امریکا کرد ملیشیا کو دراصل ترک فوج کی کسی بڑی کارروائی ہی سے محفوظ رکھنا چاہتا ہے اور اس کو وہ ایک آلہ کار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…