بدھ‬‮ ، 15 اکتوبر‬‮ 2025 

امریکا اپنے فوجیوں کے انخلا کے باوجود شام میں کردوں کا تحفظ چاہتا ہے، ٹرمپ

datetime 3  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ وہ شام سے اپنے فوجیوں کے انخلا کے باوجود کردوں کا تحفظ چاہتے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے واشنگٹن میں کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا آنے والے وقت میں شام سے نکل رہا ہے لیکن انھوں نے وضاحت نہیں کی ہے کہ امریکا کا کتنے عرصے میں شام سے انخلا ہوگا۔

قبل ازیں میڈیا میں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ امریکی فوجیوں کے انخلا میں چار ماہ کی توسیع کی جاسکتی ہے۔تاہم صدر ٹرمپ نے اس کی یہ وضاحت کی کہ انھوں نے کبھی یہ نہیں کہا تھا کہ فوجیوں کے انخلا میں چار ماہ لگ سکتے ہیں۔انھوں نے ایک مرتبہ پھر یہ بات دہْرائی ہے کہ روس اور ایران شام سے امریکا کے انخلا کے فیصلے پر ناخوش ہیں۔واضح رہے کہ امریکی صدر گذشتہ ماہ شام سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تھا اور یہ کہا تھا اس ملک میں میں داعش گروپ شکست سے دوچار ہو چکا ہے اور امریکی فوجیوں کا وہاں موجود ہونے کا صرف یہی ایک جواز تھا۔شام میں اس وقت قریباً دو ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔ان میں زیادہ تر خصوصی فورسز سے تعلق ر کھتے ہیں اور وہ امریکا کے حمایت یافتہ کرد اور عرب جنگجوؤں پر مشتمل شامی جمہوری فورسز ( ایس ڈی ایف) کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔امریکا کی ایس ڈی ایف کے ساتھ شراکت داری سے داعش کو شام میں اس کے زیر قبضہ علاقوں میں شکست دینے میں ضرور مدد ملی ہے لیکن اس سے اتحاد پر امریکا کا نیٹو اتحادی ترکی نالاں ہے۔ وہ ایس ڈی ایف میں شامل کرد ملیشیا وائی پی جی کو ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں لڑنے والے باغی گروپ کردستان ورکرز پارٹی ( پی کے کے) کا اتحادی سمجھتا ہے۔شام کے بعض علاقوں میں ترک فورسز اور ان کے اتحادی شامی باغیوں کی ایس ڈی ایف سے جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔تاہم امریکا کے دباؤ کی وجہ سے ترکی کی فوج نے ابھی تک شام میں ایس ڈی ایف کے خلاف کوئی بڑی کارروائی نہیں کی ہے اور امریکا کرد ملیشیا کو دراصل ترک فوج کی کسی بڑی کارروائی ہی سے محفوظ رکھنا چاہتا ہے اور اس کو وہ ایک آلہ کار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ


لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…