منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

وہی ہوا جس کا خدشہ تھا ، آئی ایم ایف نے کڑی شرائط رکھ دیں یہ شرائط کیا ہیں؟ جان کر پاکستانیوں کے ہوش اُڑ جائیں گے

datetime 26  دسمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )وہی ہوا جس کا خدشہ تھا،آئی ایم ایف نے قرض کیلئے پاکستان کے سامنے کڑی شرائط رکھ دیں، پاکستان سے دفاعی یا ترقیاتی بجٹ میں کمی کا کہہ دیا گیا۔ قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے قرض کیلئے کڑی شرائط رکھ دی ہیں جن میں سے ایک شرط دفاعی یا ترقیاتی بجٹ میں کمی ہے۔ سرکاری ذرائع کاکہنا ہے کہ حکومت کو پابند کیاجائے گا

کہ وہ کل ریونیو میں سے مجموعی طور پر غیر منافع بخش اخراجات کو ختم کردے اور یہ پروگرام کے دورانیے میں 4 سے 5 فیصد ہوگا ۔یہ اشار ے ملے ہیں کہ سو د کی ادائیگی صرف اسی لیے بڑھائی جائیگی کہ جب حکومت دفاعی یا ترقیاتی اخراجات گھٹانے کیلئے کو بجٹ میں کمی کرے گی ۔سرکاری ذرائع کاکہنا ہے کہ اگر پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کیلئے آگے بڑھنا چاہتا ہے تواسے دفاعی یا ترقیاتی بجٹ میں کمی کرنے کا مشکل انتخاب کرنا ہو گا ۔پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف سطح پر بات چیت کیلئے تمام ترجیحی اقدام پر عملدرآمد کرے گا ورنہ مذاکرات ابھی کی رکی ہوئی سطح پر ہی رہیں گے ۔پاکستان اور آئی ایم ایف ایف بی آر ریونیو پراجیکشن پر متفق نہیں ہیں کیونکہ فنڈ مشن نے ایف بی آر ہدف کو 150 روپے پر روپے کی قدر گھٹانے کی بنیاد پر دیکھا ہے لیکن پاکستان نے فوری طور پر اس ایڈجسٹمنٹ کو مان لینے سے انکار کیا ہے ۔آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ رواں مالی سال کیلئے ایف بی آر کلیکشن 4550ارب روپے سے بڑھ جائے لیکن ایف بی آر حکام نے اسے 4455ارب روپے کے قریب تر رکھا ہے ۔حکام نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف اور اس کے بغیر بھی ریونیو میں اضافے کیلئے پی او ایل پراڈکٹس کا ٹیکس ریٹ بڑھاتے ہوئے اقدامات کرینگے اور مزید کہا کہ افراط زر بڑھانے کے دبائو سے ٹیکس ریونیو بڑ ھا نے کیلئے مدد ملے گی اس سے رواں مالی سال میں بجٹ خسا رہ کم ہوگا ۔

کچھ غیر معاشی عوامل بھی سی پیک میں کمی کیلئے ہیں جو کہ بات چیت آگے بڑھانے میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اختلافات ایکسچینج ریٹ کی رینج پر ہیں لیکن پاکستان اس سے انکار کرتا ہے کہ بے قدری کی کوئی حد نہیں ہے ۔یہ اقدامات پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان صرف اگلے مرحلے کو چلانے کیلئے کرنا ہونگے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…