جمعہ‬‮ ، 10 جنوری‬‮ 2025 

عدالتیں جرائم پیشہ افراد کو ضمانتیں دیتی رہیں تو ۔۔۔ شرجیل میمن کے عدلیہ پرالزامات

datetime 20  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک) وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ ذوالفقار مرزا کی جانب سے کھلے عام کی جانے والی دہشتگردی کا فوری نوٹس لیں۔ عدالتیں جرائم پیشہ افراد کو ضمانتیں دیتی رہیں تو پھر حکومتی رٹ کس طرح قائم ہوسکتی ہیں۔ ذوالفقار مرزا جس طرح تھانوں پر حملے اور کھلے عام اسلحہ کے زور پر تھانوں کو یرغمال بنا رہا ہے اور جس طرح وہ پولیس افسران کو یہ دھمکیاں دے رہا ہے کہ وہ کفن سا تھ لے کر آئیں۔یہ سب دہشتگردی کا زمرے میں آتا ہے۔ پمرا کو ذوالفقار مرزا کی جانب سے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور بالخصوص خواتین ارکان اسمبلی کے لئے استعمال کی جانے والی غیر اخلاقی اور بدتمیزی بھر زبان کے استعمال کی براہ راست کوریج کے حولے سے خطوط کے باوجود اب تک اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا ہے۔ہم امن و امان کے تمام اداروں اور عدلیہ کے اعلیٰ ججز سے استدعا کرتے ہیں کہ وہ ذوالفقار مرزا کی جانب سے کی جانے والی غنڈہ گردی کا نوٹس لیں۔ حکومت اپنی رٹ قائم کرنا چاہتی ہے لیکن اگر اس طرح کی دہشتگردی اور غنڈہ گردی میں ملوث افراد کے خلاف کوئی ایکشن نہ لیا گیا تو پھر حکومت کیا کرسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراءاور پیپلز پارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا آج جو کچھ کررہا ہے وہ کھلے عام دہشتگردی اور غنڈہ گردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جس طرح پریس کانفرنسز اور مختلف چینلز پر نازیبا، غیر اخلاقی اور غیر مہذب گفتگو اپنے محسنوں اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے خلاف بے ہودہ زبان استعمال کررہا ہے اور خواتین ارکان اسمبلی کے خلاف جو گفتگو کررہا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ یہ جرم قابل معافی اور قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی رٹ کو قائم رکھنے کے لئے ان کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج کرارہی ہے تو دوسری جانب انہیں ہماری معزز عدلیہ تمام تر شواہد جو میڈیا کے ذریعے آج پورا ملک دیکھ رہا ہے ہونے کے باوجود ان کو ضمانتین دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھانوں میں جاکر حملے کرنا، مسلح افراد کے ساتھ کھلے عام اسلحہ کے زور پر کاروبار بند کرانا اور پولیس اسٹیشن میں اپنے حامی مسلح افراد کو یہ احکامات دینا کہ پولیس والوں کو سیدھی گولی مار دو۔ ان تمام شواہد کے باوجود عدلیہ کی جانب سے انہیں ایف آئی آر کے اندراج پر کیسز میں ضمانت دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ ذوالفقار مرزا کی کھلے عام دہشتگردی اور پولیس افسران کے خلاف استعمال کی جانے والی زبان کا نوٹس لیں اور انہیں سزا دیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ذوالفقار مرزا کی جانب سے کھلے عام غنڈہ گردی کے باوجود قانون کی خاموشی کے بعد حکومت کیا کرسکتی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج ذوالفقار مرزا کو توہین عدالت کا نوٹس خواتین ارکان اسمبلی اور پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کے خلاف غیر اخلاقی اور بے ہودہ زبان کے عدالت کی جانب سے منع کئے جانے کے باوجود استعمال کرنے پر دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں فریال تالپور کے وکیل نے سندھ ہائی کورٹ میں دائر پٹیشن پر درخواست پر معزز عدلیہ نے انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز پولیس انہیں گرفتار کرنے نہیں بلکہ ان کی حفاظت کے لئے گئی تھی لیکن اپنے آپ کو سندھ کا شیر کہنے والا ذوالفقار مرزا 9 گھنٹے تک اپنی بیگم کی پیچھے خوف کے عالم میں چھپا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر اپنی معزز عدلیہ کے چیف جسٹس صاحبان اور ججز صاحبان سے استدعا کرتے ہیں کہ ذوالفقار مرزا کی جانب سے حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے اور کھلے عام غنڈہ گردی اور دہشتگردی کا نوٹس لیں اور انہیں ضمانتین دینے سے گریز کریں۔



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…