کراچی(اے این این)انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے نرخ ایک روپیہ 26 پیسے بڑھ گئے جس کے بعد ڈالر کی 139 روپے پر ٹریڈنگ ہوتی رہی۔ سٹاک مارکیٹ میں بھی کاروبار کے آغاز پر 115 پوائنٹس کی کمی دیکھنے میں آئی۔ڈالر بڑھنے سے بیرونی قرضوں کے حجم میں 120 ارب روپے کا اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ڈالر کی قیمت 5 پیسے گری تھی جو بدھ کی صبح ایک روپیہ 26 پیسے بڑھ گئی اور انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کا 139 روپے پر لین دین ہوا۔
دوسری جانب پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز مندی کا رحجان دیکھنے میں آیا، 100 انڈیکس 39 ہزار 600 پر ٹریڈ کرتا دیکھا گیا۔آغاز کے فوراً بعد مارکیٹ میں شدید مندی دیکھنے میں آئی جہاں 100 انڈیکس 114 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 39 ہزار 487 پر ٹریڈ کرتا رہا۔کچھ دیر بعد کاروباری سرگرمیوں میں اضافے سے مارکیٹ میں مثبت رحجان آیا اور 100 انڈیکس 22 پوائنٹس کمی کے ساتھ 39 ہزار 579 پر ٹریڈ کرنے لگا۔رپورٹ فائل ہونے تک مارکیٹ ایک بار پھر مندی میں چلی گئی جہاں 100 انڈیکس 462 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 39 ہزار 140 پر ٹریڈ کرتی دیکھی گئی۔اسٹاک ایکسچینج سے آخری رپورٹ آنے تک مارکیٹ میں 21,302,710 کا لین دین ہوا جس کی قیمت 1,439,699,745 پاکستانی روپے ہے۔کاروباری ہفتے کے دوسرے روز اسٹاک مارکیٹ میں منفی ر جحان کے ساتھ کارو بار کا آغاز ہوا، 100 انڈیکس 270 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 38 ہزار 889 پر ٹریڈ کرتا دیکھا گیا۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج 39 ہزار602 پوانٹس پربند ہوا۔ 100 انڈیکس میں 442 پوانٹس کا اضافہ ہوا۔ماہرین معاشیات کے مطابق ڈالر بڑھنے سے بیرونی قرضوں کے حجم میں 120 ارب روپے کا اضافہ ہو گیا ہے،معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق ڈالر کے ریٹ میں اتار چڑھاو حکومت کی جانب سے ٹھوس پالیسی فیصلے نہ لینے تک یونہی متوقع رہے گا جو معیشت کیلئے کوئی مثبت شگون نہیں۔