اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جو سچ بولے اور انصاف کیلئے کھڑا ہو حکومت اسے عہدے سے ہٹا دیتی ہے، چیف جسٹس کے بنی گالہ تجاوزات کیس میں ریمارکس، وزیراعظم اور دیگر افراد کے گھروں کی ریگولرائزیشن کی تفصیلات طلب کر لیں۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے آج سپریم کورٹ میں بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جو سچ بولے اور انصاف کیلئے کھڑا ہو حکومت اسے عہدے سے ہٹا دیتی ہے۔ چیف جسٹس نے یہ ریمارکس ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیئر رضوی کے حوالے سے دئیے جنہیں ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عمران خان کا گھر ریگولر ہونے کی کیا اپ ڈیٹ ہے، کیا انہوں نے گھر ریگولر کروانے کے لئے درخواست دی؟، ان کے وکیل بابر اعوان آج کیوں نہیں آئے؟۔ ایڈوکیٹ آن ریکارڈ نے چیف جسٹس کو بتایا کہ بابر اعوان چھٹی پر ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیئر رضوی سچی بات کرنے والے ایڈیشنل اٹارنی جنرل تھے، حکومت نے شائد سچ بولنے پر ہی نیئر رضوی کو ہٹایا، جو انصاف کے لئے کھڑا ہو اسے عہدے سے ہٹا دیا جاتا ہے۔چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا صرف وزیراعظم کی وجہ سے ریگولرکرنے میں تاخیر ہو رہی ہے، تفصیلات سے آگاہ کیا جائے، کس کس نے ریگولر کرنے کے لئے اپلائی کیا ہے اور ریگولرائزیشن فیس جمع کرائی ہے؟۔ تفصیلات سے آگاہ کیا جائے، کس کس نے ریگولر کرنے کے لئے اپلائی کیا ہے اور ریگولرائزیشن فیس جمع کرائی ہے؟۔چیئرمین سی ڈی اے نے جواب دیا کہ مجموعی طور پر سو سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔چیف جسٹس نے تفصیلات آنے تک کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا۔کیس کی سماعت اب دن دو بجے متوقع ہے۔