اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

چیف جسٹس سے شکایت ،عمران خان نے اپنی بہن علیمہ خان کے بارے میں دوٹوک اعلان کردیا

datetime 3  دسمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان سے سینئر صحافیوں نے انٹرویو کے دور ان ڈی پی او پاکپتن کے حوالے سے سوال کیا اور پوچھا کہ سپریم کورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب نے غلطی تسلیم کی لیکن آپ کی طرف سے کوئی ردعمل نہیں آیا تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اور عثمان بزدار پنجاب کے چیف ایگزیکٹیو ہیں ان کے پاس ایک شہری آکر رپورٹ کرتا ہے اور ٹھیک رپورٹ کرتا ہے کہ پولیس نے زیادتی کی ہے تو ایک چیف ایگزیکٹو کیا پولیس افسر کو بلا کر کیا پوچھ نہیں سکتا یہ کون سی دنیا میں ہوتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس نے کئی زبردست کام کیے ہیں لیکن مجھے تھوڑا اعتراض ہے ان پر کہ ایک صوبے کا چیف ایگزیکٹیو ہے وہ پوچھ رہا ہے کیا غلطی کررہا ہے کوئی کہے کہ کسی کی بیٹی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو وہ پوچھے نہیں وہ اس کی ذمہ داری ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ مجھے افسوس ہوا کہ انہوں نے زلفی بخاری کو سپریم کورٹ میں کہا کہ میں نے اقرباپروی کی ہے میں اس چیز کو اس لیے رعایت دیتا ہوں کہ میں دس برس تک پاکستان ٹیم کا کپتان رہا کوئی مجھے بتائے کہ میں نے ایک رشتہ دار، دوست کو سپورٹ کیا، نمل یونیورسٹی میں بتائے، شوکت خانم میں بتائے اور پشاور میں بتائے کہ ایک آدمی کو اقربارپروری یا فیورٹ کے طور پر لیا۔وزیراعظم نے کہا کہ مجھے خیبرپختونخوا میں حکومت کو پانچ سال ہوئے ایک مجھے بتائیں کہ میں نے ایک رشتہ دار دوست کو کوئی پوزیشن دی ہو ٗمجھے اس کا بڑا افسوس ہوا کہ چیف جسٹس صاحب نے سپریم کورٹ میں کہا کہ یہ اقربا پروری ہوئی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں نے آج تک کسی ادارے میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی، میری بہن کا نام آرہا ہے، پوچھیں میں نے کسی سے مداخلت کی۔انہوں نے کہاکہ پنجاب کو ایسا وزیراعلیٰ ملا نہیں جو ہر وقت دستیاب ہیں اور اس کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں اور لوگ آتے ہیں اور انہوں نے ڈی پی او پاکپتن کا تبادلہ کیا نہیں بلکہ اس وقت کے آئی جی نے کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…