پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پہلی مرتبہ وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس کیخلاف گفتگو کر دی انکے کس ریمارکس پر افسوس کا اظہار کر دیا

datetime 3  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) چیف جسٹس کی میں بہت عزت کرتاہوں ، چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ کے بارے میں جو کیا ہے اس پر انہیں دیکھنا چاہیے تھا کہ وہ صوبے کے سربراہ ہیں ، زلفی بخاری کی تعینات پر ان کے ریمارکس پر افسوس ہوا، عمران خان کی سینئر صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو، چیف جسٹس سے شکوہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے

آج سینئر صحافیوں سے ملاقات کی ہے جس میں انہوں نے صحافیوں کے مختلف سوالات کا جواب دیا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا کہنا تھا کہ میں نے عمران خان سے ملاقات میں سوال کیا کہ ب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے بارے میں بہت سے سوال ہو رہے ہیں جبکہ افسران کے ٹرانسفرز کے معاملے پر سپریم کورٹ نے نوٹس بھی لیا ہے جس پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی میں بہت عزت کرتاہوں ، چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ کے بارے میں جو کیا ہے اس پر انہیں دیکھنا چاہیے تھا کہ وہ صوبے کے سربراہ ہیں۔ زلفی بخاری کی تعیناتی کو چیف جسٹس کی جانب سے اقرباپروری قرار دینے کے ریمارکس پر بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی نیپوٹیزم نہیں کی ،مجھےان ریمارکس پر بہت افسوس ہواہے ۔نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے معروف صحافی حامد میر نے بتایا کہ جب عمران خان سے سوال کیا گیا کہ آپ ملک کے چیف ایگزیکٹو ہیں اور ڈالر کی قیمت سے ملک میں بحران پیدا ہو گیا تو اس کا ذمہ دار آپ کو ہی قرار دیا جائے گا جس پر عمران خان کا کہنا تھاکہ حکومت ایسا لائحہ عمل بنا رہی ہے کہ جس سے سٹیٹ بینک ڈالر کی قیمت کے حوالے سے فیصلہ حکومت کو اعتماد میں لیکر کرے۔ جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم جنوبی پنجاب صوبہ بنانا چاہتے ہیں ۔

عمران خان سے سوال کیا گیاکہ اگر جنوبی پنجاب صوبہ بن گیا تو سینٹرل پنجاب میں آپ کی اکثریت نہیں جس سے آپ کی سینٹرل پنجاب میں حکومت نہیں رہے گی، حامد میر کا کہنا تھا کہ عمران خان اس سوال کا اطمینان بخش جواب نہیں دے سکے تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے حوالے سے پر امید ہیں۔ گزشتہ روز صادق آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی

کے کو چیئرمین و سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا کہ کپتان سے حکومت سنبھالی جائے گی ، اگر یہی حالات رہے تو میں دیکھ رہا ہوں کہ انہیں گھر جانا پڑیگا۔ آصف زرداری کے اس بیان پر آج وزیراعظم عمران خان سے جب ایک ملاقات میں سینئر صحافیوں کی جانب سے سوال کیا گیا تو انہوں نے اس پر سخت جواب دیا۔ نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے

معروف صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے بیان پر عمران خان نے ان کے بارے میں انتہائی سخت زبان استعمال کی اور بہت کچھ کہتے رہے۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کا انٹرویو آج شام کو نشر کیا جائیگا۔ نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے معروف صحافی حامد میر نے بتایا کہ جب عمران خان سے سوال کیا گیا کہ آپ ملک کے چیف ایگزیکٹو ہیں

اور ڈالر کی قیمت سے ملک میں بحران پیدا ہو گیا تو اس کا ذمہ دار آپ کو ہی قرار دیا جائے گا جس پر عمران خان کا کہنا تھاکہ حکومت ایسا لائحہ عمل بنا رہی ہے کہ جس سے سٹیٹ بینک ڈالر کی قیمت کے حوالے سے فیصلہ حکومت کو اعتماد میں لیکر کرے۔ جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم جنوبی پنجاب صوبہ بنانا چاہتے ہیں ۔ عمران خان سے سوال کیا گیاکہ اگر جنوبی پنجاب صوبہ بن گیا تو سینٹرل پنجاب میں آپ کی اکثریت نہیں جس سے آپ کی سینٹرل پنجاب میں حکومت نہیں رہے گی، حامد میر کا کہنا تھا کہ عمران خان اس سوال کا اطمینان بخش جواب نہیں دے سکے تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے حوالے سے پر امید ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…