اسلام آباد(آئی این پی ) وزیر اعظم عمران خان نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے ایک ہفتے میں قانون سازی مکمل کرنے کی ہدایت کر دی،وزیراعظم نے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈمعاہدے کے غلط استعمال کو فوری رکوانے کا فیصلہ کرتے ہوئے سیکرٹری خزانہ کو فوری سفارشات مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ۔اجلاس میں منی لانڈرنگ ایکٹ کومزید مضبوط اورمؤثر بنانے کیلئے ترامیم کا فیصلہ کیا گیا،
وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ قانونی طریقے سے آنے والی ترسیلات زر کے لئے سہولیات دی جائیں۔ یہ فیصلے جمعہ کو ملک میں منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے حکومت کی جانب سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے قانون سازی کا کام شروع کر دیا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ قانون سازی اس قدر مؤثر ہو کہ حوالہ ہنڈی کے کاروبارکو پکڑ سکیں۔ وزیراعظم نے ترسیلات زر بڑھانے کے لئے مراعاتی پیکیج کی بھی منظوری دے دی، یہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس میں وزیر خزانہ اسدعمر، اٹارنی جنرل انورمنصور، معاون خصوصی، ایف آئی اے، نادرا اور ایف بی آر کے حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں بینکوں میں جعلی اکاؤنٹس کھلوانے اور ٹرانزیکشنز میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کا حکم جاری کیا گیا، ساتھ ہی اسٹیٹ بینک کو جعلی اکاؤنٹس کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کی گئی۔وزیراعظم نے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈمعاہدے کے غلط استعمال کو فوری رکوانے کا فیصلہ کرتے ہوئے سیکرٹری خزانہ کو فوری سفارشات مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی ۔اجلاس میں منی لانڈرنگ ایکٹ کومزید مضبوط اورمؤثر بنانے کیلئے ترامیم کا فیصلہ کیا گیا، وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ قانونی طریقے سے آنے والی ترسیلات زر کے لئے سہولیات دی جائیں۔ عمران خان نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے ایک ہفتے میں قانون سازی مکمل کرنے کی ہدایت کر دی