پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ہماری حکومتوں کے تین المئے کیاہیں؟یہ جب تک ہیں ملک ٹھیک نہیں ہو سکے گا، وزیراعظم عمران خان بیک فٹ پر نہیں ‘ ایگریسو ہیں‘ کیا یہ ایگریشن حقیقی ہے یا پھر مصنوعی؟جاوید چودھری کا تجزیہ‎

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہماری حکومتوں کے تین المئے ہیں‘ پہلا المیہ گا‘ گے‘ گی ہے‘ آپ کسی بھی حکومت کے کسی بھی عہدیدار سے بات کر لیجئے‘ اس کا ہر فقرہ گا‘گے اور گی پر ختم ہو گا‘ ہم یہ کر دیں گے‘ یہ ہو جائے گااور حکومت یہ کرے گی وغیرہ وغیرہ‘ ملک میں آج تک کوئی حکومت ایسی نہیں آئی جس نے یہ کہا ہو ہم نے یہ کر دیایا یہ ہو گیا چنانچہ آپ اگر ملک کو واقعی تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو آپ سرکار میں گا‘

گے اور گی پر پابندی لگا دیں اور حکومت صرف ہو گیا کہہ سکے‘ دو‘ ہماری ہر حکومت کی ترقی صرف تقریروں‘ کاغذوں اور دعوؤں میں پر مشتمل ہے‘ یہ سڑک‘ گلی اور گھر تک نہیں پہنچ پاتی اور تین ہماری حکومتیں ہر دو تین ماہ بعد بھوکے کو قائل کرنے کی کوشش کرتی ہیں تم بھوکے نہیں ہو‘ تمہارا پیٹ بھر چکا ہے اور بھوکا حیرت سے کہتا ہے اچھا میرا پیٹ بھر چکا ہے‘ میرا خیال ہے حکومتیں جتنا زور بھوکے کو سمجھانے پر لگاتی ہیں یہ اگر اس سے آدھا وقت مسئلہ حل کرنے پر لگا دیں تو ملک میں واقعی کوئی بھوکا نہ رہے‘یہ تینوں المئے جب تک موجود ہیں یہ ملک اس وقت تک ٹھیک نہیں ہو سکے گا‘ آج حکومت نے سو دنوں کی کامیابی کا جشن منایا‘ ہو سکتا ہے حکومت کے تمام دعوے واقعی سچے ہوں لیکن پنجابی زبان کا ایک محاورہ ہے‘ حسن وہ ہوتا ہے جس کا اعتراف سوکن بھی کرے‘ آپ جس دن کامیاب ہو جائیں گے اس دن آپ کو کامیابی کا جشن منانا نہیں پڑے گا اس دن پورا ملک خود جشن منائے گا اور آپ جب تک کامیاب نہیں ہوتے اس وقت تک آپ خواہ سو جشن منا لیں لوگ مطمئن نہیں ہوں گے۔ ہم وزیراعظم کی تقریر کی طرف آتے ہیں ،حکومت کا دعویٰ ہے ہم نے ڈائریکشن طے کر دی ہے‘ یہ دعویٰ کس قدر درست ہے‘ وزیراعظم پر امید بھی ہیں اور یہ سو دنوں بعد بھی بیک فٹ پر نہیں ہیں‘ یہ ایگریسو ہیں‘ کیا یہ امید‘ یہ ایگریشن حقیقی ہے یا پھر مصنوعی‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…