جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

قائد اعظم پاکستان اور بھارت کے تعلقات کس طرح رکھنا چاہتے تھے؟کرتار پور راہداری کے سنگ بنیاد پر بھارت کیوں مشتعل ہے؟کیا پاکستانی بھی کرتار پور کوریڈور پر اتنے ہی خوش ہیں جتنے دنیا بھر کے سکھ؟ جاوید چودھری کا تجزیہ‎

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پال ایلنگ پاکستان میں امریکا کے پہلے سفیر تھے‘ یہ قائداعظم سے ملاقات کیلئے آئے تو انہوں نے قائد سے پوچھا آپ فیوچر میں انڈیا کے ساتھ کس قسم کے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں‘ قائداعظم نے جواب دیا‘ میں پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات ویسے دیکھنا چاہتا ہوں جیسے امریکا اور کینیڈا کے درمیان ہیں۔

یہ ہے انڈیا کے بارے میں پاکستان کی فارن پالیسی لیکن پاکستان نے جب بھی انڈیا کے ساتھ اس فارن پالیسی کے تحت ریلیشن ڈویلپ کرنے کی کوشش کی جو اب میں ہمیں ہمیشہ یہ ردعمل ملا ، پاکستان نے آج 70 سال کی تاریخ میں بہت بڑا اینی شیٹو لیا‘ وزیراعظم نے کرتار پور راہ داری کا سنگ بنیاد رکھ دیا، اس ایک اینی شیٹو نے بارہ کروڑ سکھوں کیلئے باباگرونانک مہاراج کی سمادھی کی زیارت بھی ممکن بنا دی اور 400 سو کلومیٹر کا فاصلہ چار کلو میٹر میں بھی تبدیل کر دیا‘ اس اینی شیٹو پر دورد عمل سامنے آئے‘ ہندوستان کے سکھوں کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو آ گئے ، یہ پہلا رد عمل تھا‘ یہ فطری ہے جبکہ دوسرا رد عمل ناقابل فہم ہے‘ بھارتی حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرنے کی بجائے یہ مزید پہاڑ پر چڑھ گئی، آپ دیکھئے بھارت میں ایک قدم پر دو رد عمل سامنے آئے‘ بھارت کے شہری سکھ خوش ہیں لیکن بھارت کی سرکار ناراض ہے‘ کیا ہم اس ردعمل کو سکھ کمیونٹی اور سرکار کے درمیان اختلاف سمجھیں‘ دوسرا وزیراعظم نے بھارت کو کھل کر مذاکرات کی دعوت دے دی، پیغام بہت واضح ہے اور یہ پیغام منہ سے بول رہا ہے اگر انڈیا چاہے تو عمران خان کشمیر کا مسئلہ حل کر سکتے ہیں‘ اگر انڈیا یہ سنہری پیش کش بھی قبول نہیں کرتا تو پھر جنگ کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچے گا‘ انڈیا کا رد عمل کیا ہوگا اور کیا پاکستانی بھی کرتار پور کوریڈور پر اتنے ہی خوش ہیں جتنے دنیا بھر کے سکھ‘ یہ دونوں نقطے ہمارے آج کے پروگرام کا ایشو ہوں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…