ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دھونی کی بیوی نے اپنی سالگرہ پر ایسی کون سی نظم پڑھی کہ پورے بھارت میں ہنگامہ برپا ہوگیا، جان کر آپ کو بھی یقین نہیں آئیگا

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی( آن لائن)) بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندرا سنگھ دھونی کی اہلیہ ساکشی د ھونی نے ممبئی میں اپنی سالگرہ منائی تو کچھ نیا ہی دیکھنے میں آیا۔ برتھ ڈے گرل اور ان کی دوستوں نے تقریب میں شاعر مشرق علامہ اقبال کی مشہور ترین نظم ’’لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری‘‘ پڑھی۔

سالگرہ کی تقریب کا اہتمام دھونی کی جانب سے کیا گیا تھا۔اپنی تیسویں سالگرہ کے موقع پر شوہرکی جانب سے دی جانے والی پارٹی میں ساکشی نے اپنی قریبی دوستوں اور فیملی کے افراد کے ہمراہ خوب انجوائے کیا اور انسٹا گرام پرویڈیوز اور تصاویر پوسٹ کیں۔پوسٹ کی جانے والی ایک ویڈیو میں ساکشی اور ان کی دوستیں علامہ اقبال کی مشہور نظم ’’ لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری ‘‘ پڑھ رہی ہیں جو کہ ان کے فالوورز کیلئے خاصا حیرت کا باعث بنی۔یاد رہے 1902ء میں لکھی جانے والی اس نظم کونہ صرف پاکستان بلکہ بھارت کے بھی بہت سے علاقوں میں سکول کی اسمبلی میں پڑھایا جاتا ہے۔ہندوستان میں 2014ء میں بھارتی جنتا پارٹی کی مرکز میں حکومت بننے اور نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد بھارت میں مسلمانوں کا جینا تنگ کردیا گیا ہے اور جہاں ایک جانب ایسی کئی ریاستوں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے، میں گائے کو ذبح کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے وہیں مسلمانوں کے نام سے منسوب کئی تاریخی عمارتوں کا نام بھی تبدیل کیا جارہا ہے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…