اسلام آباد (این این آئی) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف )کے وفد کے ساتھ وزارت خزانہ کے مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا،پاکستان قرض کی مالیت سے متعلق حتمی تخمینہ مذاکرات کے آخر میں پیش کرے گا۔نجی ٹی وی کے مطابق آئی ایم ایف کے وفد کیساتھ وزارت خزانہ کے مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا ہے،بدھ کو آئی ایم ایف کے وفد نے وزارت خزانہ کے حکام کے ساتھ تکنیکی سطح پر
مذاکرات کا آغاز کیا جبکہ پالیسی سطح کے مذاکرات پیر سے شروع ہوں گے جس میں آئی ایم ایف کا وفد پاکستان کی مالی ضروریات کا جائزہ لے گا۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے 6 سے 8 ارب ڈالر قرض کی درخواست کرسکتا ہے۔ پاکستان نے آئی ایم ایف سے ادائیگیوں کے توازن کی بہتری کیلئے مالی پیکیج کی درخواست کر رکھی ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف سے مذاکرات کیلئے ضروری ہوم ورک مکمل کرکے رپورٹ تیار کرلی ہے جو گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ آئی ایم ایف کے وفد کوپیش کریں گے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف سے اپنے حصے کی حد کے مطابق قرض لے گا جبکہ وفد کو قرض کی ادائیگی کے طریقہ کار کی تفصیل بھی مہیا کی جائیگی جس کیلئے معاشی اصلاحات کا مکمل پلان بھی مہیا کیا جائیگا۔پاکستانی حکام گردشی قرضوں اور سبسڈی میں کمی کیلئے کئے جانے والے اقدامات سے متعلق بھی آئی ایم ایف کے وفد کو بریفنگ دے گا۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کیساتھ ہونیوالے مذاکرات میں وزارت خزانہ ، ایف بی آر، سٹیٹ بینک اور دیگر متعلقہ اداروں کے حکام شریک ہیں۔ذرائع کے مطابق پاکستان قرض کی مالیت سے متعلق حتمی تخمینہ مذاکرات کے آخر میں پیش کرے گا۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 20 نومبر تک جاری رہیں گے۔